۱۳۹۶/۲/۷   0:42  ویزیٹ:2065     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


ذکر

 


قرأت اور اس کے احکام.....................................فہرست.............................................سجدہ کے احکام


ذکر
 
س488۔ کیا  جان بوجھ کر رکوع و سجود کے اذکار کو ایک دوسرے کی جگہ ادا کرنے میں کوئی حرج ہے ؟
 
ج۔ اگر انہیں محض اللہ عزاسمہ کے ذکر کے عنوان سے بجا لائیں تو کوئی حرج نہیں ہے رکوع و سجود اور پوری نماز صحیح ہے۔
 
س489۔ اگر ایک شخص بھولے سے سجود میں رکوع کا ذکر پڑھتا ہے یا اس کے برعکس رکوع میں سجود کا ذکر پڑھتا ہے اور اسی وقت اس کو یاد آگیا اور وہ اس کی اصلاح کر لے تو کیا اس کی نماز باطل ہے ؟
 
ج۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس کی نماز صحیح ہے۔
 
س490۔ اگر نماز گزار کو نماز سے فارغ ہو نے کے بعد یا اثنائے نماز میں یاد آ جائے کہ ذکر غلط تھا تو اس مسئلہ میں کیا حکم ہے ؟
 
ج۔ اگر ذکر کے محل سے آگے بڑھ چکا ہے یعنی رکوع و سجود کو ختم کرچکا ہے تو اس کے ذمہ کچھ نہیں ہے۔
 
س491۔ کیا نماز کی تیسری اور چورھی رکعت میں ایک مرتبہ تسبیحات اربعہ پڑھنا کافی ہے ؟
 
ج۔ کافی ہے ، اگرچہ تین مرتبہ پڑھنا احتیاط مستحب ہے۔
 
س492۔ نماز میں تین مرتبہ تسبیحات اربعہ پڑھنا چاہئیے مگر ایک شخص بھولے سے چار مرتبہ پڑھتا ہے تو کیا خدا کے نزدیک اس کی نماز قبول ہے ؟
 
ج۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
 
س493۔ اس شخص کا کیا حکم ہے جو یہ نہیں جانتا کہ اس نے نماز کی تیسری اور چورھی رکعت میں تسبیحات اربعہ تین مرتبہ پڑھی ہے یا اس سے زیادہ یا کم پڑھی ہے ؟
 
ج۔ ایک مرتبہ پڑھنا بھی کافی ہے اور وہ بری الذمہ ہے اور جب تک رکوع میں نہیں جاتا اس وقت تک وہ تسبیحات میں کم پر بنا رکھتے ہوئے اس کی تکرار کرے گا، یہاں تک کہ اسے یقین ہو جائے کہ تسبیحات اربعہ تین مرتبہ پڑھ لی ہیں۔
 
س494۔ کیا نماز میں بدن کی حرکت کے وقت ’ بحول اللہ ‘ کہنا جائز ہے کیا یہ اسی طرح صحیح ہے جس طرح قیام کی حالت میں صحیح ہے ؟
 
ج۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور مذکورہ ذکر کی اصل صورت یہ ہے کہ اسے نماز کی اگلی رکعت کے قیام کی حالت میں انجام پانا چاہئیے۔
 
س495۔ ذکر سے کیا مراد ہے ؟ کیا اس میں نبی اکرم (ص)اور آپ کی آل پر صلوات بھی شامل ہے ؟
 
ج۔ جو عبادت بھی اللہ عزاسمہ کے ذکر پر مشتمل ہے وہ ذکر ہے اور محمد و آل محمد(ع) پر صلوات بھیجنا بہترین ذکر ہے۔
 
س496۔ نماز وتر ، جو کہ ایک ہی رکعت ہے ، جب ہم اس میں قنوت کے لئے ہاتھ بلند کرتے ہوئے اور خدا سے اپنی حاجتیں طلب کرتے ہیں تو کیا اس میں کوئی اشکال ہے کہ ہم اپنی حاجتیں فارسی میں بیان کریں ؟
 
ج۔ قنوت میں فارسی میں دعا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے بلکہ قنوت میں مطلق دعا کسی بھی زبان میں کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔


قرأت اور اس کے احکام.....................................فہرست.............................................سجدہ کے احکام