۱۳۹۶/۲/۷   2:54  ویزیٹ:2567     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


زوجہ کی تابیعت

 


زوجہ کی تابیعت
 
س718۔ کیا وطن اور اقامت کے بارے میں زوجہ شوہر کی تابع ہے ؟
 
ج۔ صرف زوجیت قہری طور پر شوہر کے تابع ہو نے کی موجب نہیں ہے بلکہ زوجہ کو یہ حق حاصل ہے کہ قصد اقامت اور وطن اختیار کرنے میں شوہر کا اتباع نہ کرے،ہاں اگر زوجہ اپنے ارادہ اور زندگی بسر کرنے میں مستقل نہ ہو بلکہ وطن اختیار کرنے یا اس سے اعراض کرنے میں وہ شوہر کے ارادہ کی پابند ہو تو اس سلسلہ میں اس کے شوہر کا قصد ہی اس کے لئے کافی ہے پس اس کا شوہر جس شہر میں دائمی زندگی بسر کرنے کے لئے منتقل ہو تا ہے وہ اس کا بھی وطن ہے۔ اسی طرح اگر شوہر اس وطن کو چھوڑ دے جس میں وہ دونوں رہتے ہیں اور کسی دوسری جگہ کو وطن بنائے تو یہ اپنے وطن سے زوجہ کا اعراض بھی شمار ہو گا، اور سفر میں دس دن کے قیام کے سلسلہ میں اس کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ شوہر کے قصد اقامت سے آگاہ ہو جبکہ وہ اپنے شوہر کے ارادہ کے تابع ہو بلکہ اس وقت بھی یہی حکم ہے جب وہ اقامت کے دوران اپنے شوہر کے ساتھ وہاں رہنے پر مجبور ہو۔
 
س719۔ کیا منگنی کے زمانہ میں بھی زوجہ، مسافر کی نماز کے مسائل میں اپنے شوہر کے تابع ہے ؟
 
ج۔ زوجیت کے رشتہ کا اقتضا یہ نہیں ہے کہ قصد سفر و اقامت یا اختیار وطن و ترک وطن میں زوجہ شوہر کے تابع ہو بلکہ اس سلسلہ میں وہ خود مختار ہے۔
 
س720۔ ایک جوان نے دوسرے شہر کی لڑکی سے شادی کی ہے پس جس وقت لڑکی اپنے والدین کے گھر جائے تو کیا پوری نماز پڑھے گی یا قصر ؟
 
ج۔ جب تک وہ اپنے اصلی وطن سے اعراض نہ کرے گی اس وقت تک وہاں پوری نماز پڑھے گی۔
 
س721۔ کیا بیوی بچے امام خمینی (رح) کی توضیح المسائل کے مسئلہ ’ 1284 ‘ کے زمرے میں آتے ہیں ؟ ( یعنی سفر کے تحقق میں بیوی بچوں کے لئے بھی سفر کی نیت شرط نہیں ہے ) اور کیا باپ کے وطن میں اس کے تابع افراد پوری نماز پڑھیں گے؟
 
ج۔ اگر سفر میں قہری طور پر ہی سہی وہ باپ کے تابع ہیں تو سفر کے لئے باپ کا قصد کافی ہے بشرطیکہ انہیں اس کی اطلاع ہو ، لیکن وطن اختیار کرنے یا اس سے اعراض کرنے میں اگر وہ اپنے ارادہ اور زندگی گزارنے میں خود مختار نہ ہوں ، بلکہ باپ کے تابع ہوں تو قھری طور پر ان کا باپ دائمی طور پر ان کے ساتھ زندگی گزارنے کے لئے منتقل ہو ا ہے وہ ان کا وطن بھی ہو گا۔