۱۳۹۶/۲/۱۱
0:58
ویزیٹ:2488
استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
استمناء کے احکام |
|
استمناء کے احکام
س802۔ تقریباً سات سال قبل میں نے اپنے رمضان مبارک کے کچھ روزوں کو استمناء سے باطل کیا مجھے ان دنوں کی تعداد یاد نہیں ہے کہ میں نے ماہ مبارک کے تین مہینوں میں کتنے روزے توڑے ہیں لیکن میرا خیال ہے کہ 25، 30 دن سے کم بہر حال نہیں ہے، اب میرا شرعی فریضہ کیا ہے براہ کرم کفارہ کی قیمت بھی معین فرمائیں ؟
ج۔ استمناء ایک فعل حرام ہے۔ اس عمل سے روزہ باطل کرنے پر دو کفارے واجب ہیں۔ یعنی ساٹھ روزے رکھنا اور ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا۔ کھانا کھلانے کے بجائے یہ ممکن ہے کہ آپ ساٹھ آدمیوں کو علیحدہ علیحدہ ایک مد طعام دے دیں۔ لیکن نقد رقم کو کفارہ میں شمار نہیں کیا جائے گا البتہ نقد پیسہ اگر فقیر کو دیا جائے کہ وہ آپ کا نائب بن کر طعام خریدے اور بعد میں اس کو کفارہ میں قبول کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ چونکہ طعام کفارہ کی قیمت کی تعیین چاول ، گیہوں یا دوسرے کھانوں کی جنس کے تابع ہے جسے آپ کفارہ کے طور پر دینا چاہتے ہیں۔ لہذا قیمت بھی اسی اعتبار سے کم و زیادہ ہو گی۔
رہ گیا باطل روزوں کی تعداد کا تعین، جن کو آپ نے استمناء کے ذریعہ باطل کیا ہے تو ان کی قضا اور کفارہ دینے میں آپ کے لئے ان کی یقینی مقدار پر اکتفاء کرنا جائز ہے۔
س803۔ اگر مکلف جانتا ہو کہ استمناء سے روزہ باطل ہو جاتا ہے اس کے باوجود وہ جان بوجھ کر اس کا مرتکب ہو جائے تو کیا اس پر دوہر ا کفارہ واجب ہے؟ اور اگر اسے علم نہ ہو کہ استمناء سے روزہ باطل ہوتا ہے تو اس وقت اس کا حکم کیا ہے؟
ج۔ دونوں صورتوں میں اگر استمناء عمداً کیا ہے تو ا س پر دوہر ے کفارے واجب ہیں۔
س804۔ میں رمضان المبارک میں ایک نامحرم عورت سے فون پر بات کر رہا تھا گفتگو کے دوران جو تصورات پیدا ہوئے اس سے بے اختیار منی خارج ہو گئی جبکہ خروج منی کا کوئی سبب نہیں تھا اور نہ ہی گفتگو لذت و شہوت کی نیت سے کی گئی تھی۔ برائے مہر بانی یہ فرمائیے کہ میرا روزہ باطل ہے یا نہیں ؟ اور اگر باطل ہے تو مجھ پر کفارہ بھی واجب ہے یا نہیں ؟
ج۔ اگر اس سے قبل عورتوں سے بات کرتے وقت منی خارج نہیں ہوتی تھی اور جس گفتگو میں منی خارج ہوئی وہ بھی لذت و شہوت کی نیت سے نہ رہی ہو اس کے باوجود غیر اختیاری طور پر منی نکل جائے تو اس سے روزہ باطل نہیں ہوتا اور آپ پر قضا و کفارہ بھی واجب نہیں ہے۔
س805۔ ایک شخص برسوں سے ماہ مبارک رمضان اور اس کے علاوہ استمناء کا مرتکب ہوتا رہا اس کے نماز روزہ کا کیا حکم ہے؟
ج۔ استمناء مطلقاً حرام ہے اور اگر منی خارج ہو جائے تو غسل جنابت واجب ہے اور اگر روزہ کی حالت میں استمناء کیا جائے تو وہ حرام چیز سے روزہ توڑنے کے حکم میں ہے۔ اب اگر غسل جنابت یا تیمم کے بغیر نمازیں پڑھیں یا روزے رکھے ہوں تو دونوں باطل ہیں اور دونوں کی قضا واجب ہے۔
س806۔ کیا شوہر کے لئے بیوی کے ہاتھوں استمناء کرانا جائز ہے اور کیا اس سلسلہ میں جماع اور غیر جماع کے احکام میں کوئی فرق ہے؟
ج۔ شوہر کا زوجہ سے خوش فعلی کرنا اور اپنے بدن کو اس کے بدن سے مس کرنا یہاں تک کہ منی نکل آئے اور یوں ہی زوجہ کا شوہر کے آلہ تناسل سے کھیلنا یہاں تک کہ منی خارج ہو جائے ، اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس کو حرام استمناء نہیں کہتے۔
س807۔ اگر کسی غیر شادی شدہ کو اپنی منی کی جانچ کرانا ہو اور منی کا اخراج بغیر استمناء کے ممکن نہ ہو تو کیا استمناء کرسکتا ہے؟
ج۔ اگر علاج اسی پر موقوف ہے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
س808۔ بعض طبی مراکز استمناء کے ذریعہ مرد سے منی لینا چاہتے ہیں تاکہ جانچ کرسکیں کہ یہ شخص جماع پر قادر ہے یا نہیں۔ کیا یہ استمناء جائز ہے؟
ج۔ اس کے لئے استمناء شرعاً جائز نہیں ہے خواہ قوت تولید کی تحقیق کی خاطر ہی کیوں نہ ہو لیکن اگر شادی کے بعد اولاد نہ ہو رہی ہو اور اس کی تحقیق استمناء پر منحصر ہو تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
س809۔ کیا پاخانے کے مقام میں انگلی سے شہوانی غدود کو حرکت میں لا کر منی خارج کرنا جائز ہے جبکہ ایسی حرکت میں نہ بدن میں سستی پیدا ہوتی ہے اور نہ منی اچھل کر نکلتی ہے؟
ج۔ یہ فعل بذاتہ جائز نہیں ہے کیونکہ یہ حرام استمناء کے زمرے میں آتا ہے۔
س810۔ جس شخص کی زوجہ دور ہو ، کیا وہ اپنی شہوت کو بھڑکانے کے لئے اس کا تصور کرسکتا ہے؟
ج۔ اگر شہوانی تصورات اخراج منی کی خاطر ہوں یا تصور کرنے والا جانتا ہو کہ ان شہوانی تصورات سے منی خارج ہو جائے گی تو حرام ہے۔
س811۔ ایک شخص نے ابتداء بلوغ سے روزے رکھے لیکن روزوں کے درمیان استمناء کے ذریعہ اپنے کو مجنب کرتا رہا چونکہ وہ نہیں جانتا تھا کہ روزہ کے لئے غسل جنابت ضروری ہے۔ لہذا حالت جنابت کرتا رہا چونکہ وہ نہیں جانتا تھا کہ روزہ کے لئے غسل جنابت ضروری ہے۔ لہذا حالت جنابت میں روزے بھی رکھے آیا اس شخص پر صرف قضا ہے یا کفارہ بھی ؟
ج۔ سوال کی روشنی میں قضا و کفارہ دونوں واجب ہوں گے۔
س812۔ ایک روزہ دار نے شہوت ابھر نے والے منظر کو دیکھا جس کے بعد مجنب ہو گیا۔ کیا اس کا روزہ باطل ہے ؟
ج۔ اگر اس ارادہ سے دیکھے کہ منی خارج ہو جائے یا وہ اپنے بارے میں جانتا ہو کہ دیکھنے سے مجنب ہو جائے گا یا اس کی عادت یہ ہو کہ ایسا منظر دیکھنے سے مجنب ہو جاتا ہو اور عمداً دیکھے اور مجنب ہو جائے تو وہ عمداً مجنب ہونے والے کے حکم میں ہے۔
|
|