۱۳۹۶/۲/۱۴   6:34  ویزیٹ:2226     توضیح المسائل: آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی دام ظلہ


مستحب غسل

 


 → محتضر ، میت کے احکام                                                                                                 تیمم ←

مستحب غسل

651۔ اسلام کی مقدس شریعت میں بہت سے غسل مستحب ہیں جن میں سے کچھ یہ ہیں:

1۔ غسل جمعہ۔ اس کا وقت صبح کی اذان کے بعد سے سورج غروب ہونے تک ہے اور بہتر یہ ہے کہ ظہر کے قریب بجالایا جائے (اور اگر کوئی شخص اسے ظہر تک انجام نہ دے تو بہتر ہے کہ ادا اور قضا کی نیت کئے بغیر غروب آفتاب تک بجالائے) اور اگر جمعہ کے دن غسل نہ کرے تو مستحب ہے کہ ہفتے کے دن صبح سے غروب آفتاب تک اس کی قضا بجالائے۔ اور جو شخص جانتا ہو کہ اسے جمعہ کے دن پانی میسر نہ ہوگا تو وہ رجاء جمعرات کے دن غسل انجام دے سکتا ہے اور مستحب ہے کہ انسان غسل جمعہ کرتے وقت یہ دعا پڑھے۔ "اَشھَدُ اَن لاَّ اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ وَحدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہ وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبدُہ وَرَسُولُہُ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَّاجعَلنِی مِنَ التَّوَّبِینَ وَاجعَلنِی مِنَ المُتَطَھِّرِینَ"۔

2 تا 7 ۔ ماہ رمضان کی پہلی اور سترھویں رات اور انیسویں، اکیسویں اور تیئسویں راتوں کے پہلے حصے کا غسل اور چوبیسویں رات کا غسل۔

8۔9۔ عید الفطر اور عید قربان کے دن کا غسل۔ اس کا وقت صبح کی اذان سے سورج غروب ہونے تک ہے اور بہتر یہ ہے کہ عید کی نماز سے پہلے کر لیا جائے۔

10۔11۔ ماہ ذی الحجہ کے آٹھویں اور نویں دن کا غسل اور بہتر یہ ہے کہ نویں دن کا غسل ظہر کے نزدیک کیا جائے۔

13۔ اس شخص کا غسل جس نے اپنے بدن کا کوئی حصہ ایسی میت کے بدن سے مس کیا ہو جسے غسل دیا گیا ہو۔

13۔ احرام کا غسل۔

14۔ حرم مکہ میں داخل ہونے کا غسل۔

15۔ مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کا غسل ۔

16۔ خانہ کعبہ کی زیارت کا غسل۔

17۔ کعبہ میں داخل ہونے کا غسل۔

18۔ ذبح اور نحر کے لئے غسل۔

19۔ بال مونڈنے کے لئے غسل۔

20۔ حرم مدینہ میں داخل ہونے کا غسل۔

21۔ مدینہ منورہ میں داخل ہونے کا غسل۔

22۔ مسجد نبوی میں داخل ہونے کا غسل۔

23۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی قبر مطہر سے وداع ہونے کا غسل۔

24۔ دشمن کے ساتھ مباہلہ کرنے کا غسل۔

25۔ نوزائدہ بچے کو غسل دینا۔

26۔ استخارہ کرنے کا غسل

27۔ طلب باران کا غسل

652۔ فقہاء نے مستحب غسلوں کے باب میں بہت سے غسلوں کا ذکر فرمایا ہے جن میں سے چند یہ ہیں 1۔ ماہ رمضان المبارک کی تمام طاق راتوں کا غسل اور اس کی آخری دہائی کی تمام راتوں کا غسل اور اس کی تیسویں رات کے آخری حصے میں دوسرا غسل۔

2۔ ماہ ذی الحجہ کے چوبیسویں دن کا غسل۔

3۔ عید نوروز کے دن اور پندرہویں شعبان اور نویں اور سترہویں ربیع الاول اور ذی القعدہ کے پچیسویں دن کا غسل۔

4۔ اس عورت کا غسل جس نے اپنے شوہر کے علاوہ کسی اور کے لئے خوشبو استعمال کی ہو۔

5۔ اس شخص کا غسل جو مستی کی حالت میں سوگیا ہو۔

6۔ اس شخص کا غسل جو کسی سولی چڑھے ہوئے انسان کو دیکھنے گیا ہو اور اسے دیکھا بھی ہو لیکن اگر اتفاقاً یا مجبوری کی حالت میں نظر گئی ہو یا مثال کے طور پر اگر شہادت دینے گیا ہو تو غسل مستحب نہیں ہے۔

7۔ دور یا نزدیک سے معصومیں علیہم السلام کی زیارت کے لئے غسل۔ لیکن احوط یہ ہے کہ یہ تمام غسل رجاء کی نیت سے بجالائے جائیں۔

653۔ ان مستحب غسلوں کے ساتھ جن کا ذکر مسئلہ 651 میں کیا گیا ہے انسان ایسے کام مثلاً نماز انجام دے سکتا ہے جن کے لئے وضو لازم ہے (یعنی وضو کرنا ضروری نہیں ہے) لیکن جو غسل بطور رجاء کیے جائیں وہ وضو کے لئے کفایت نہیں کرتے (یعنی ساتھ ساتھ وضو کرنا بھی ضروری ہے)۔

654۔ اگر کئی مستحب غسل کسی شخص کے ذمے ہوں اور وہ سب کی نیت کرکے ایک غسل کر لے تو کافی ہے۔