۱۳۹۶/۲/۳۱   1:32  ویزیٹ:1958     نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو


مئی 2017 کو نماز جمعہ حجت الاسلام مولانا سید امامزادہ صاحب کی اقتدا‏ء میں آداء کی گئی

 



12 مئی 2017 کو نماز جمعہ حجت الاسلام مولانا سید امامزادہ صاحب کی اقتدا‏ء میں آداء کی گئی
آپ نے ان نکات پر روشنی ڈالی:
1: حضرت پیغمبر خدا (ص)  نے فرمایا: (من رزق التقی ر‌ز ق خیر الدنیا والآخرہ)
جسکو  تقوی نصیب ہوئی  سمجھو اسکو دینا اور آخرت کی خیر اور خوشیاں مل گئی۔
شرعی مسائل۔
1۔ ایک مرجع تقلید کو انتخاب کرنا  واجب ہے(ہر انسان پرواجب ہے کہ مجتہد کی تقلید کریں۔)
2- جس نے رمضان کا روزہ عذر شرعی کی بنا پر نہ رکھا ہو اس پر قضا واجب ہے۔
3- اگر شک ہو کہ ماہ شعبان کی آخری تاریخ ہے یا اول رمضان تو اس روز کو روزہ رکھنا رمضان کی نیت سے حرام ہے اور اس  دن کو یوم الشک کہتے ہیں ۔
4- جس نے رمضان المبارک کا  روزہ دوسرے رمضان  کے آنے تک نہیں رکھا تو اس  پرروزے کی قضا کے ساتھ ایک مد طعام دینا بھی واجب ہے۔
حضرت امام رضا (ع) نے فرمایا (عن الرّضا صلوات الله وسلامه عليه قال : من صام ثلاثة أيّام من آخر شعبان ووصلها بشهر رمضان کتب الله تعالى له صيام شهرين متتابعين،)
جس نے شعبان مہینےکی آخر میں تین دن روزے رکھے اور شعبان کو رمضان کیساتھ ملایا تو  خداوند متعال اس کے لئے دو ماہ مسلسل  روزہ رکھنے کاثواب لکھے گا۔
ابا صلت  ھروی  کہتے ہے کہ میں شعبان کی آخری جمعے کو حضرت امام رضا (ع) کی خدمت میں حاضر ہوا   توحضرت امام رضا(ع) نے فرمایا:  
(وعن أبي الصّلت الهروي قال : دخلت على الامام الرّضا (عليه السلام)في آخر جمعة من شعبان فقال لي: يا أبا الصّلت انّ شعبان قد مضى اکثره وهذا آخر جمعة فيه فتدارک فيما بقى تقصيرک فيما مضى منه وعليک بالاقبال على ما يعنيک، واکثر من الدّعاء والاستغفار وتلاوة القرآن وتب الى الله من ذنوبک ليقبل شهر رمضان اليک وأنت مخلص لله عزّوجل، ولا تدعنّ امانة في عنقک الّا أدّيتها ولا في قلبک حقداً على مؤمن الّا نزعته، ولا ذنباً انت مرتکبه إلاّ أقلعت عنه، واتقّ الله وتوکّل عليه في سرائرک وعلانيتک(وَمَنْ يَتَوکَّلْ عَلَى اللهِ فَهُوَ حَسْبُهُ اِنَّ اللهَ بالِغُ اَمْرِهِ قَدْ جَعَلَ اللهُ لِکُلِّ شَىء قَدْراً(
ای ابا صلت ماہ شعبان کی زیادہ  حصہ گزر چکی ہے اور یہ اس مبارک مہینے کی آخری جمعہ ہے اگر ماہ شعبان کے حوالے سے جو کچھ آپ سے کم کاری ہو چکی ہے اور آپکو جیسا کرنا تھا ویسا نہیں کیا ہے تو ان باقی ایام میں اس کی جبران کرو۔ اور جو چیز آپکی اس کام میں مدد کر سکتا  ہو اس کو آپنالو،
1: اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ دعا کرو۔
2- استغفار کرو۔
3- قرآن کی تلاوت کرو۔
4- اور آپنے گناہوں پر توبہ کروں۔ تا کہ جب ماہ مبارک رمضان سے آپکا ملاقات  ہوتو آپ خدا کے مخلص بندے ہو۔
5- اگر آپکے گردن پر کسی کی امانت ہو تو اسکو آدا ‏ءکرو۔
6- اگر آپکے دل میں کسی مؤمن کے لئے حقد( دل میں کچھ ہو) تو اسکو خالی کرو
7- اگر آپ گناہ کے مرتکب ہو چکے ہو اس سے آپنے آپ کو نکالو۔
8- تقوی اختیار کرو اور خدا پر توکل کرو ہر حال میں  (سرعام اور خفیہ) جو اللہ پر توکل کرتا  ہےتو اللہ ہی اس کے لئے کافی ہے۔۔۔
حدیث کے بعد حجت الاسلام مولانا امامزادہ صاحب نے  اس دعا کو زیادہ سے زیادہ  پڑھنے کی تاکید کیا
اَللّـهُمَّ اِنْ لَمْ تَکُنْ غَفَرْتَ لَنا فيما مَضى مِنْ شَعْبانَ فَاغْفِرْ لَنا فيما بَقِيَ مِنْهُ،
مرحوم علامہ حلی نے آپنے اولاد کو یہ وصیت کی
ہمیشہ کے لئے تقوی اختیار کرو۔
اور خدا وند متعال کے احکام کی پیروی کرتے رہو۔