۱۳۹۶/۳/۱۸   3:18  ویزیٹ:1973     نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو


29 شعبان 1438(ھ۔ ق) مطابق با 26/ 5/ 2017 کو نماز جمعہ کی خطبیں

 


حج‍ۃ الاسلام مولانا سید امامزادہ صاحب نے پہلی خطبے میں فرمایا:
حضرامام علی (ع) نے فرمایا: کہ اگر خداوند متعال آسمان اور زمین کی دروازے انسان پر بند کر دے لیکن پھر بھی اگر انسان تقوی اختیار کریں تو اللہ تعال اس کے لئے نجات کی راستہ بنا لیا ہے۔
رمضان المبارک کی اعمال میں سے ایک زیادہ سے زیادہ قرآن کریم کی تلاوت کرنا ہے۔
خطبہ شعبانیہ 44 فرازوں پر مشتمل ہے اس میں سے سات فراز اس مبارک میں دعا کے ساتھ مربوط ہے اور 22 فرازوں کی تعلق ان کاموں میں سے ہے کہ جن کو اس مقدس مہینے میں انجام دینا چاہئے۔
ان میں سے بھی ایک قرآن کریم کی تلاوت ہے۔
قرآن پاک کی تلاوت کی کچھ آداب ہے
اس میں سے 1) طھارت قلبی اور جسمی ہے۔   2) تلاوت قرآن کے بعد درگاہ الہی میں  شیطان سے پناہ مانگنا چاہئے۔
3) جب قرآن پاک کی تلاوت کرنے لگے تو آرام آرام سے دیکھ کے (ترتیل) کے ساتھ تلاوت کریں۔  4) تدبراور تفکر کے ساتھ قرآن پاک کی تلاوت کریں۔
حضرت امام صادق(ع) نےفرمایا کہ قرآن پاک کی تلاوت کرنے والے تین گروہ ہے
1)   وہ کہ جو قرآن کی تلاوت آپنے معیشت کا ذریعہ بنا لیتے ہیں۔
2)   وہ کہ جو قرآن کے الفاظ کی تلاوت کرتے ہیں لیکن قرآن کے حدود کو ٹکراتے ہیں۔
3)   وہ کہ جو قرآن کی تلاوت سے آپنے دلوں کی علاج کراتے ہیں دن اور رات قرآن کے ساتھ گزارتے ہیں اور اسی تیسری گروہ کی وجہ سے خدا وند متعال بلا‏ء اور مصیبتوں کو دفع کرتے ہیں اور آپنے نعمات نازل فرماتے ہیں۔
دوسری خطبہ
آپنے دوسری خطبے میں فرمایا:
رمضان المبارک کی آمد پر ہمیں ایک دوسرے کو مبارکباد دینی چاہیے کیونکہ رمضان المبارک میں کچھ ایسی بہترین صفات موجود ہے کہ جو دوسری مہنوں میں نہیں ہے۔
اس میں سے ایک اس مہینے میں نزول قرآن ہے۔
اور ایسی طرح شب قدر کا ہونا ہے۔ اسی طرح اس ماہ میں ولادت امام حسن(ع) اور شھادت امام علی (ع) سے ہے۔
اسی مہنے کے حوالے سے میں کچھ نکتے عرض کرنا چاہتا ہو۔
اس ماہ کے حوالے سے ایک دعا موجود ہے  کہ جس کو آخر شعبان اور اول رمضان میں پڑنے کی تاکید ہوئی ہے اس دعا میں  بہت سارے فراز ہے اس میں سے کچھ یہ ہے کہ
 اللھم انی اسئلک ان تجعلنی الی کل خیر سبیلا۔  و من کل مما لا تحب مانعا۔
خدایا مجھے  نیکی کا راستہ عطا فرمائیں۔ اور وہ سب کام کہ جن کو آپ نہیں چاہتے، ہم سے دور فرمائیں۔
خدایا آپکے کرم کو دیکھ کر ہم سے گناہ سرزد ہو چکی ہے خدا آپکے رفتار(جود وکرم) ممجھ پر ایسے ہے کہ جیسے میں نے گناہ ہی نہ کی ہو تو خدایا مجھے ایسا بنا کہ پھر گناہ نہ  کر سکوں۔ 
میں دعائیں ورود بہ رمضان سے بھی کچھ فراز پیش کر رہا ہو۔

تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہے جس نے اپنے لطف واحسان کے راستوں میں سے ایک راستہ اپنے مہینہ کو قرار دیا یعنی رمضان کا مہینہ ، صیام کا مہینہ ، اسلام کا مہینہ ، پاکیزگی کا مہینہ ،تصفیہ کا مہینہ ، عبادت وقیام کا مہینہ ۔ وہ مہینہ جس میں قرآن نازل ہوا ۔

جو لوگوں کے لیے رہنما ہے ۔ ہدایت اور حق وباطل کے امتیاز کی روشن صداقیتں رکھتا ہے چنانچہ تمام مہینوں پر اس کی فضلیت وبرتری کو آشکارا کیا۔ ان فراواں عزتوں اور نمایاں فضیلتوں کی وجہ سے جو اس کے لیے قرار دیں اوراس کی عظمت کے اظہار کے لۓ جو چیزیں دوسرے مہینوں میں جائز کی تھیں اس میں حرام کر دیں ۔ اور اس کے احترام کے پیش نظر کھانے پینے کی چیزوں سے منع کر دیا اور ایک واضع زمانہ اس کے لیے معین کر دیا خدائے بزرگ وبرتر یہ اجازت نہیں دیتا کہ اسے اس کے معینہ وقت سے آگے بڑھا دیا جائے اور نہ یہ قبول کرتا ہے کہ اس سے مؤخر کر دیا جائے پھر یہ کہ اس کی راتوں میں سے ایک رات کو ہزار مہینوں کی راتوں پر فضلیت دی اور اس کا نام شب قدر رکھا۔ اس رات میں فرشتے اور روح القدس ہر اس امر کے ساتھ جو اس کا قطعی فیصلہ ہوتا ہے اس کے بندوں میں سے جس پر وہ چاہتا ہے نازل ہوتے ہیں۔ وہ رات سراسر سلامتی کی رات ہے جس کی برکت طلوع فجر تک دائم وبرقرار ہے۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ہمیں ہدایت فرما کہ ہم اس مہینہ کے فضل وشرف کو پہچانیں ۔

اس کی عزت وحرمت کو بلند جانیں اوراس میں ان چیزوں سے جن سے تو نے منع کیا ہے اجتناب کریں ۔ اس کے روزے رکھنے میں ہمارے اعضاء کو نافرمانیوں سے روکنے اور ان کاموں میں مصروف رکھنے سے جو تیری خوشنودی کا باعث ہوں ہماری اعانت فرما،

تاکہ ہم نہ بیہودہ باتوں کی طرف کان لگائیں ، نہ فضول چیزوں کی طرف بے محابا نگائیں اٹھائیں ، نہ حرام کی طرف ہاتھ بڑھائیں نہ امر ممنوع کی طرف پیش قدمی کریں نہ تیری حلال کی ہوئی چیزوں کے علاوہ کسی چیزکو ہمارے شکم قبول کریں اور نہ تیری بیان کی ہوئی باتوں کے سوا ہماری زبانیں گویا ہوں۔ صرف ان چیزوں کے بجا لانے کا بار اٹھائیں جو تیرے ثواب سے قریب کریں اور صرف ان کاموں کو انجام دیں جو تیرے عذاب سے بچا لے جائیں ۔ پھر ان تمام اعمال کو ریاکاروں کی ریاکاری اور شہرت پسندوں کی شہرت پسندی سے پاک کر دے اس طرح کے تیرے علاوہ کسی کو ان میں شریک نہ کریں اور تیرے سوا کسی سے کوئی مطلب نہ رکھیں۔
دعائ آخر شعبان کو مکمل پڑھنے کے لئے یہاں کلیک کریں۔