۱۳۹۶/۱۰/۲۴   0:16  ویزیٹ:1824     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


 لاٹرى

 


 لاٹرى

س1230:  لاٹرى کے ٹکٹ خريدنے اور فروخت کرنے کا کيا حکم ہے اور مکلّف کے لئے اس سے حاصل شدہ انعام کا کيا حکم ہے؟
ج:  لاٹرى کے ٹکٹ خريدنا اور فروخت کرنا جائز نہيں ہے جيتنے والا شخص انعام کا مالک نہيں بنتا اور اسے مذکورہ مال کے لينے کا کوئى حق نہيں ہے۔

س1231 : وہ ٹکٹ جو (ارمغان بہزيستي) ويلفير پيکج کے نام سے نشر کيئے جاتے ہيں انکى بابت پيسے دينا اور انکى قرعہ اندازى ميں شرکت کا کيا حکم ہے ؟
ج: لوگوں سے امور خيريہ کے لئے ہدايا جمع کرنے اور اہل خير حضرات کى ترغيب کى خاطر ٹکٹ چھاپنے  ميں کوئى شرعى ممانعت نہيں ہے اسى طرح مزکورہ ٹکٹ امورخيريہ ميں شرکت کى نيت سے خريد نے ميں بھى کوئى مانع نہيں ہے۔

س1232:  ايک شخص کے پاس گاڑى ہے جسے وہ لاٹرى کى نمايش ميں رکھتا ہے ،مقابلے ميں شرکت کرنے والے افراد ايک خاص ٹکٹ خريدتے ہيں اور ايک مقررہ تاريخ ميں ايک معين قيمت کے تحت انکى قرعہ اندازى ہوگى معينہ مدت کے بعد جب مطلوبہ تعداد لوگوں کى فراہم ہوجائے تو قرعہ اندازى کى جاتى ہے جس شخص کے نام قرعہ نکلتاہے وہ اس قيمتى گاڑى کا مالک بن جاتاہے تو کيا قرعہ اندازى کے ذريعے مذکورہ طريقے سے گاڑى بيچنا شرعاً جائز ہے؟
ج: قرعہ اندازى کے ذريعے کار فروخت کرنا اس صورت ميں جائز ہے کہ جب خريد و فروخت قرعہ اندازى کے بعد انجام پائے ليکن فروخت کرنے والے کا دوسروں کے مال کو لے لينا جنہوں نے قرعہ اندازى ميں شرکت کى خاطر مال ديا تھا باطل ہے اور اس پر واجب ہے کہ ان کے مال کو واپس کرے۔

س1233: کيا عام لوگوں سے فلاحى امور کےلئے ٹکٹ فروخت کرکے چندہ جمع کرنا اور بعد ميں حاصل شدہ مال ميں سے ايک مقدار کو قرعہ اندازى کے ذريعے جيتنے والوں کو تحفہ کے طورپرپيش کرناجائزہے؟ جبکہ باقى مال کو فلاحى امورکے اوپر خرچ کيا جاتا ہے؟
ج:  مذکورہ عمل کو بيع کہنا صحيح نہيں ہے ہاں مقاومت اسلاميہ اور امور خيريہ کى مدد کے چندے کے لئے ٹکٹ جارى کرنا صحيح ہے۔ اور قرعہ اندازى کے ذريعہ لوگوں کو انعام دينے کے وعدہ کے ذريعہ چندہ دينے پر ابھارنا بھى جائز ہے۔

س1234:   کيا لاٹرى کے ٹکٹ خريدنا جائز ہے؟جبکہ مذکورہ ٹکٹ ايک خاص کمپنى کى ملکيت ہيں اور ان ٹکٹوں کا 20%فائدہ عورتوں کے فلاحى ادارہ کو ديا جاتا ہے؟
ج:  لاٹرى کے ٹکٹوں کى کوئى قيمت نہيں ہے بلکہ بيچنے والوں کے پاس خريداروں سے مال ہتھيانے کا ايک ذريعہ ہے جيسا کہ خريدار کے نزديک بھى انعام حاصل کرنے کا ذريعہ ہے لہذا يہ ٹکٹ آلہ قمار ہيں بلکہ حقيقةً جو اہے انکى خريد و فروخت اور ان کے ذريعے سے انعام لينا جائز نہيں ہے۔