۱۳۹۶/۱۱/۵   1:22  ویزیٹ:3142     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


 سگريٹ نوشى اور نشہ آور اشياء

 


 سگريٹ نوشى اور نشہ آور اشياء

س1390:  عمومى مقامات، حکومتى دفاتر ميں سگريٹ نوشى کا کيا حکم ہے؟
ج:   اگر عمومى مقامات اور دفاتر کے داخلى قوانين کے خلاف ہو يا دوسروں کے لئے اذيت و آزار يا ضرر کا باعث ہو تو جائز نہيں ہے۔

س1391:  ميرا بھائى نشہ آور اشياءکے استعمال کا عادى ہے اور منشيات کا سمگلر بھى ہے آيا مجھ پر واجب ہے يا جائز ہے کہ اس کى اطلاع متعلقہ ادارے کو دے دوں تاکہ اسے اس عمل سے روکا جاسکے؟
ج:  آپ پر نہى از منکر کے عنوان سے واجب ہے کہ اس کے نشہ کے ترک کرنے، اور نشہ آور اشياءکے فروخت کرنے سے رک جانے ميں اس کى مدد کريں اور اگر متعلقہ ادارے کو اطلاع دينا مذکورہ امر ميں معاون ہو تو کوئى حرج نہيں ہے۔

س1392: آيا انفيہ (نسوار)کا ناک سے کھينچنا جائز ہے؟ اس کے عادى بننے کا کيا حکم ہے؟
ج:  اگر اس کے استعمال ميں قابل اعتنا ضرر يا نقصان زيادہ ہو توا س کا استعمال کرنا جائز نہيں ہے چہ جائيکہ اس کا عادى بن جائے۔

س1393:  آيا تنباکو کى خريد و فروخت اور استعمال جائز ہے؟
ج:  تنباکو کى خريد و فروخت بذات خود جائز ہے۔ ہاں اگر اس کے استعمال ميں قابل اعتناءضرر ہو تو اس کا خريدنا اور استعمال کرنا جائز نہيں ہے۔

س 1394:  آيا حشيش پاک ہے؟ آيا اس کا استعمال جائز ہے يا نہيں؟
ج:  حشيش پاک ہے ۔ ليکن اس کا استعمال شرعاً حرام ہے۔

س1395:  نشہ آور اشياءجيسے حشيش، چرس، ہيروئن ، مارفين ، ميرى جوانا ...کا کھانا ، پينا ،کھينچنا، انجکشن لگانا،حقنہ کے ذريعے استعمال کرنے کا کيا حکم ہے؟ اور ان کى خريد و فروخت اور دوسرے امور مثلاً منتقل کرنا ، محفوظ کرنا اور اسمگلنگ کا کيا حکم ہے۔
ج:  نشہ آور اشياءکا کسى بھى شکل ميں استعمال قابل توجہ معاشرتى اور فردى مضرات کا حامل ہے لہذا اس کا استعمال حرام ہے اور اسى طرح اس کے ذريعے کسب معاش کرنا چاہے نقل و انتقال محفوظ کرنا و خريد و فروخت وغيرہ سے ہو حرام ہے۔

س1396:  آيا نشہ آور اشياءکے استعمال سے مرض کا علاج کرنا جائز ہے؟ اور برفرض جواز آيا مطلقاً جائز ہے يا علاج کے اس پر متوقف ہونے کى صورت ميں جائز ہے ؟
ج:  اگر قابل اعتماد ڈاکٹر نے تجويز کيا ہو اور مرض کا علاج کسى طرح بھى اس کے استعمال پر متوقف ہو تو جائز ہے۔

س1397:  خشخاش ، بھنگ اور کويى و غيرہ جن سے چرس، ہيروئن مارفين ، حشيش اور کوکائن وغيرہ حاصل کى جاتى ہيں کى زراعت کرنے اور ديکھ بھال کرنے کا کيا حکم ہے؟
ج: اگر مذکورہ اشياء سے حلال امور ميں قابل توجہ استفادہ ممکن ہو تو جائز ہے جيسے بيمار کے لئے دوا بنانے ميں وغيرہ

س1398: نشہ آور اشياءکے تيار کرنے کا کيا حکم ہے چاہے طبيعى خام مواد سے ہو مثلاً مارفين،ہيروئن،حشيش،ميرى جوانا وغيرہ يامصنوعى موادسے مثلاً I.S.D و غيرہ سے ؟
ج: جائز نہيں ہے۔

س1399: آيا ايسا تنبا پينا جائز ہے جس پر ايک قسم کى شراب چھڑکى گئى ہو ؟ آيا اس کے دھوئيں کو سونگھنا جائز ہے؟
ج:   اگر عرف عام کى نگاہ ميں مذکورہ تنباکو پينا شراب پينا نہ کہلائے يا نشہ آور نہ ہو اور قابل توجہ ضرر کا سبب نہ ہو تو جائز ہے۔ اگرچہ احوط ترک کرنا ہے ۔

س1400: آيا سگريٹ نوشى کا آغاز کرنا حرام ہے ؟ آيا ايک ہفتہ يا اکثر مدت تک ترک کرنے کے بعد دوبارہ سگريٹ پينا حرام ہے؟
ج:  سگريٹ نوشى پر پڑنے والے ضرر اور نقصان کے لحاظ سے حکم بھى مختلف ہوگا بطور عام اگر تنباکو نوشى سے بدن کو قابل توجہ نقصان پہنچتاہے تو جائز نہيںہے اور اگر انسان کو معلوم ہو کہ تنباکو نوشى شروع کرنے سے مذکورہ مرحلہ تک پہنچ جائے گا تو بھى جائز نہيں ہے۔

س1401: ايسے مال کا کيا حکم ہے جس کا بعينہ حرام ہونا معلوم ہو مثلاً نشہ آور اشياءکى تجارت سے حاصل شدہ مال ؟ اور اگر اس کے مالک کو علم نہ ہو تو آيايہ مال مجہول المالک کے حکم ميں ہے؟ اور اگر مجہول المالک کے حکم ميں ہو تو کيا حاکم شرعى يا اس کے وکيل عام کى اجازت سے اس ميں تصرف کرنا جائز ہے؟
ج:  عين مال کى حرمت کے علم کى صورت ميں اگر مال کے مالک کو جانتے ہوں تو مال کو اس کے مالک شرعى تک پہنچنانا واجب ہے اگرچہ مالک کچھ لوگوں ميں محدود ہو اور اگر مالک کا علم نہ ہو تو مالک شرعى کى طرف سے فقراءکو بعنوان صدقہ دينا واجب ہے اور اگر حرام مال حلال مال سے مل گيا ہو اور اس کى مقدار معلوم نہ ہو اور اس کا شرعى مالک معلوم ہو تو اس صورت ميں اس مال مخلوط کا خمس نکالنا واجب ہے اور خمس کو ولى امر خمس کو دينا واجب ہے۔