۱۳۹۶/۱۱/۵   1:24  ویزیٹ:1991     استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای


محفل گناہ ميں حاضر ہونا

 


محفل گناہ ميں حاضر ہونا

س1417: بعض اوقات اساتذہ يا غير ملکى يونيورسٹى کى طرف سے اجتماعى دعوت کا اہتمام کيا جاتا ہے اور يہ بات پہلے سے معلوم ہے کہ ايسى محافل ميں شراب ہوتى ہے۔ مذکورہ جشن ميں شرکت کا ارادہ رکھنے والے يونيورسٹى کے طلباءکى شرعى ذمہ دارى کيا ہے؟
ج:  شراب نوشى کى محفل ميں جانا جائزنہيں ہے۔ ان کى دعوت ميں نہيں جانا چاہيے تا کہ انہيں معلوم ہوجائے کہ آپ لوگ مسلمان ہيں اور شراب نہيں پيتے اور نہ ہى شراب نوشى کى محفل ميں شريک ہوتے ہيں۔

س1418:   شادى کے جشن ميں شرکت کا کيا حکم ہے؟جبکہ آج کل جشن شادى ميں رقص کرنا معمول ہے آيا اس طرح کى شرکت پر اسى قوم کے فعل ميں داخل ہونے کا عنوان(الداخل فى عمل قوم فہو منہم) صادق آتاہے ايسى صورت ميں محفل کو ترک کرنا واجب ہے؟ يا رقص اور دوسرى رسومات ميں اگر شريک نہ ہوتو شادى ميں جانا صحيح ہے؟
ج:  اگر مذکورہ محفل ، لہو ولعب اور گناہ کى محفل نہ کہلائے اور نہ ہى وہاں جانے ميں کوئى مفسدہ ہو تو کوئى حرج نہيں ہے ۔اگر وہاں جانا اور بيٹھنا عرفاً ناجائز کاموں کى تائيد کرنا شمار کيا جائے تو جائز نہيں ہے۔

س1419:   ١۔  ايسى محافل ميں شرکت کرنے کا کيا حکم ہے جہاں مرد اور خواتين جداگانہ طور پر رقص اور موسيقى بجائيں؟
 ٢۔ آيا ايسے جشن شادى ميں شرکت کرنا جہاں رقص و موسيقى انجام دياجائے جائز ہے؟
 ٣ ۔ آيا اسى محافل ميں امر بالمعروف اور نہى عن المنکر کرنا واجب ہے جہاں پر رقص ہو رہاہو اور شرکاءميں امر بالمعروف و نہى عن المنکر کى کوئى تاثير بھى نہ ہو؟
  ٤ ۔ مرد اور خواتين کے ايک ساتھ ملکر رقص کرنے کا کيا حکم ہے؟ 
ج:  کلى طور پر رقص اگر جنسى شہوت کو ابھارنے کا سبب ہو يا حرام عمل کے ہمراہ انجام پائے يا موجب عمل حرام ہو يا نامحرم مرد اور خواتين کے ساتھ ملکر انجام ديا جائے تو حرام ہے اور مذکورہ عمل کا انجام پانا شادى اور غير شادى کى کسى محفل کے اعتبار سے فرق نہيں کرتا اوراگر گناہ کى محفل ميں شرکت کرنا عمل حرام کے ارتکاب کا سبب ہو جيسے مطرب موسيقى کا سننا جو کہ محفل فسق و فجور و عصيان سے مناسبت رکھتى ہو يا مذکورہ شرکت سے گناہ کى تائيد ہوتى ہو تو جائزنہيں ہے۔ اور اگر امر بالمعروف اور نہى عن المنکر کرنے ميں احتمال تاثير نہ ہو تو وجوب امر بالمعروف و نہى عن المنکر ساقط ہے۔

س1420:    اگر کوئى مرد شادى کى محفل ميں داخل ہو اور اسى محفل ميں ايسى عورت ہو جو پردہ نہيں کرتى اور مذکورہ شخص اس بات کا علم رکھتا ہے کہ مذکورہ خاتون پر نہى از منکر فائدہ مند نہيں تو کيا اس مرد پر محفل کو ترک کرنا واجب ہے؟
ج:  محفل گناہ کو ترک کرنا اگر ان کے عمل پر اعتراض کے طور پر ہو اور نہى عن المنکر کا مصداق ہو تو واجب ہے۔

س1421:   آيا ايسى محافل ميں شرکت کرنا جائز ہے جہاں فحش گانے کے کيسٹ سننا پڑيں؟ اور ايسى صورت کا کيا حکم ہے جس ميں شک ہو کہ مذکورہ آواز غناءہے يا نہيں جبکہ يہ بھى معلوم ہے کہ ہم انہيں مذکورہ کيسٹ بجانے سے نہيں روک سکتے؟
ج:  غناءاور موسيقى کى محفل ميں جانا جائز نہيں ہے ايسى موسيقى جو کہ مطرب لہوى اور محفل فسق و فجور سے مناسبت رکھتى ہو جبکہ اس کا وہاںجانا استماع اور تائيد کا موجب بھى ہو اگر موسيقى کى حرمت کے بارے ميں شک ہو تو اس صورت ميں سننے اور شرکت کرنے ميں بذات خود کوئى حرج نہيں ہے۔

س1422:  ايسى محفل ميں شرکت کرنے کا کيا حکم ہے جہاں انسان بعض اوقات غير مناسب کلام سنتا ہے؟ مثلاً علماءدين پر تہمت يا اسلامى جمہوريہ کے عہدے داروں يا مومنين پر بہتان وغيرہ؟
ج: صرف جانا اگر فعل حرام ميں مبتلاءہونے مثلا ً استماع غيبت اور برے کام کى ترويج و تائيد کا سبب نہ بنے تو بذات خود جائز ہے۔ ہاں نہى عن المنکر ہر حال ميں واجب ہے۔

س1423:  بعض غير اسلامى ممالک ميں علمى نشستوں اور کانفرنسوں ميں معمولاً مہمانوں کى ضيافت کے لئے شراب استعمال کى جاتى ہے۔ آيا ايسى کانفرنس اور نشست ميں شرکت کرنا جائز ہے؟
ج:  شراب نوشى کى محفل ميں شرکت کرنا جائز نہيں ہے مگر يہ کہ شرکت کے لئے مجبور ہو اور اس صورت ميں قدر ضرورت پر اکتفاء کرنا واجب ہے۔