۱۳۹۹/۱/۳   9:18  ویزیٹ:1640     خبریں


عید نوروز کی مناسب سے آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای کے خطاب کے اہم نکات

 


امام خامنہ ای حفظہ اللہ کی آج شمسی ہجری سال کے آغاز اور عید بعثت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی مناسبت سے تقریر کے اہم نکات:

🔸 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
🔹 اس سال اس وبا کی وجہ سے سال کے آغاز میں ہم امام رضا علیہ السلام کی زیارت سے محروم رہ گئے۔ لہذا بہتر یہی ہے کہ دور سے ہی جہان کہیں ہم ہیں سب مل امام کی زیارت کریں:
🔹اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى عَلِیِّ بْنِ مُوسَى الرِّضَا الْمُرْتَضَى الْإِمَامِ التَّقِیِّ النَّقِیِ‏ وَ حُجَّتِکَ عَلَى مَنْ فَوْقَ الْأَرْضِ وَ مَنْ تَحْتَ الثَّرَى الصِّدِّیقِ صَلاَةً کَثِیرَةً تَامَّةً زَاکِیَةً مُتَوَاصِلَةً مُتَوَاتِرَةً مُتَرَادِفَةً کَأَفْضَلِ مَا صَلَّیْتَ عَلَى أَحَدٍ مِنْ أَوْلِیَائِکَ‏
🔹آپ لوگوں عید بعثت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک باد دیتا ہوں جو اسلام کی بڑی عیدوں میں سے ہے۔ ساتھ نوروز اور موسم بہار کے آغاز کی مبارک باد بھی دیتا ہوں۔
🔹وَإِذْ أَخَذَ اللهُ ميثاقَ النَّبِيِّينَ لَما آتَيْتُکُمْ مِنْ کِتابٍ وَ حِکْمَةٍ ثُمَّ جاءَکُمْ رَسُولٌ مُصَدِّقٌ لِما مَعَکُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِهِ وَ لَتَنْصُرُنَّهُ (آل عمران :18)
🔹 إِذْ قالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ يا بَنِي إِسْرائِيلَ إِنِّي رَسُولُ اللَّهِ إِلَيْکُمْ مُصَدِّقاً لِما بَيْنَ يَدَيَّ مِنَ التَّوْراةِ وَ مُبَشِّراً بِرَسُولٍ يَأْتِي مِنْ بَعْدِي اسْمُهُ أَحْمَدُ (صف :6)
🔹بعض لوگ غلط سوچتے ہیں کہ اجتماعی عدالت اور آزادی کے رائج مفاہیم مغرب سے آئے ہیں، یہ مکمل غلط سوچ ہے۔
🔹امیر المومنین علیہ السلام کا نہج البلاغہ میں آزادی کے حوالے سے بیان مغرب میں آزادی کا نعرہ بلند ہونے سے ایک ہزار سال پہلے موجود تھا۔
🔹مغرب تیسری چوتھی صدی میں آزادی اور عدالت اجتماعی جیسی باتوں سے آشنا ہوا ہے جبکہ 1400 سال پہلے اسلام نے ان باتوں کو قرآن میں واضح طور پر بیان کردیا تھا۔
🔹اسکے باوجود مغرب نے ان باتوں پر عمل نہیں کیا جبکہ اقدار اسلامی کا وہ سلسلہ جو اسلام نے بیان کیا اس پر عمل بھی ہوا۔
🔹بعثت کے زریعے انفرادی و اجتماعی اسلامی احکام جو اقدار کے مطابق تھے لوگوں کو ہدیہ کئے گئے۔
🔹ان مطالب اور معارف کو معاشرے کی اعتقادی فضا میں محقق کرنے کے لئے سیاسی قدرت کی ضرورت ہے۔
🔹اگر سیاسی قدرت نہ ہو تو بزدل اور سست افراد کو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا اور لشکر کی سیاہی بننے والے افراد (جو اپنی رائے نہیں رکھتے) انہی کی راہ پر گامزن ہو جاتے ہیں۔
🔹رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینے میں پہلا کام جو کیا وہ سیاسی قدرت اور حکومت کی تشکیل تھا۔
🔹حکومت بننے سے طبیعی طور پر بیرونی دشمنوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ وہ جو عدالت اجتماعی اور آزادی کا مخالف ہے وہ اس حکومت کی مخالفت کرے گا۔
🔹امام خمینی نے جس نسخہ پر عمل کیا وہ وہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کا نسخہ تھا۔ اور اللہ نے بھی انک مدد کی۔
🔹امام خمینی جانتے تھے اسلام پر ایمان ملت کے دل کی گہرائیوں میں موجود پے۔
🔹آج ملت کا خبیث ترین دشمن امریکہ ہے۔ امریکہ کے عہدہ داران جھوٹے بھی ہیں اور بے شرم بھی، لالچی بھی ہیں اور فریب کار بھی۔ ظالم و سنگدل بھی ااور بے رحم دہشتگرد بھی۔ ایک ایسا دشمن ہمارے مدمقابل کھڑا ہے۔
🔹ملت ایران صابر و شاکر ہے، 40 سال سے صبر کررہی ہے۔ کچھ مغرب زدہ روشن فکر افراد بے صبری کا مظاہرہ کرتے ہیں اور دشمن کا ساتھ دیتے ہیں۔ جن کے مدمقابل مومن جوانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جو ثقافت، علم، ٹیکنولوجی، سیاست اور بین المللی میدان میں صحیح ادراک کے ساتھ موجود ہیں۔
🔹صبر کرنا یعنی نہ جھکنا اور شجاعت و عقل کے سارے دشمن کا مقابلہ کرنا۔
🔹آج جوان ابادی کو محفوظ رکھنا قدرت کا ایک ذریعہ ہے۔ ہمارا ملک جوان ملک ہے اور تولید نسل انجام نہ پائے تو کچھ عرصے بعد جوان نسل کم ہو جائے گی۔
🔹سوشل میڈیا آج دنیا کے لوگوں کی زندگی پر حکومت کررہا ہے۔
🔹پروڈکشن اور پیداوار میں اضافہ جو ہم نے بیان کیا قدرت کے حصول کا ایک ذریعہ ہے۔
🔹امریکیوں نے کئی مرتبہ کہا ہے کہ وہ دواؤں اور علاج کے سلسلے میں ہماری مدد کرنا چاہتے ہیں۔
🔹پہلی بات یہ کہ تم خود اس مسئلہ سے دچار ہو اگر تمہارے ہاتھ بندھے نہیں تو پہلے خود کو اس وبا سے نجات دو۔
🔹دوسری بات یہ کہ تم پر الزام ہے کہ اس وائرس کو تم نے پھیلایا ہے۔ کون عاقل تم پر اعتماد کرے گا۔ ممکن ہے تم دعا کے نام پر اس وائرس کو مزید بڑھا دو۔
🔹ملت ایران! چالیس سالہ تجربہ کہتا ہے کہ اس ملک میں ہر سطح کے مختلف مسائل اور مشکلات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہے۔
کرونا سے مقابلے کی کمیٹی کے عہدہ داران جو باتیں بیان کررہے ہیں ان پر عمل کیا جائے۔
🔹ملک میں مذہبی اجتماعات تعطیل کردیے گئے، یہ ایک بے سابقہ چیز تھی کہ پاک حرموں کو بند کردیا جائے نماز جمعہ کو روک دیا جائے لیکن ماہرین کے نزدیک کوئی چارہ نہیں تھا اور مصلحت یہی تھی کہ یہ کام انجام پائے۔
🔹ان شاءاللہ خداوند متعال اس بلا کو تمام مسلمان ملتوں اور ساری دنیا سے دور کرے۔
🔸و السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ