۱۳۹۹/۲/۴   15:40  ویزیٹ:1730     خبریں


کیا رمضان المبارک کا چاند نظر آ گيا ہے یا کل شعبان کی اخری تاریخ ہے ؟

 


کیا رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا ہے یا کل شعبان کی اخری تاریخ ہے؟ ۔ اور یوم الشک کے مسائل۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب آمارات کی ھلال کمیٹی نے روز جمعے کو اول رمضان کا اعلان کیا ہے جبکہ پاکستان ایران اور عراق عمان میں بروز ہفتے 25 اپریل کو اول رمضان ہوگا۔ اور کل جمعے کو 30 شعبان ہوگا۔ متحدہ عرب امارات کے علاوہ مصر، تیونس، لبنان، ملائیشیا، انڈونیشیا، سنگاپور اور آسٹریلیا کے حکام نے بھی اعلان کیا ہے کہ ان ممالک میں ماہ مقدس کا چاند نظر آگیا، ان ممالک میں رمضان المبارک کا آغاز 24 اپریل کل بروز جمعہ کو ہوگا۔
 یوم الشک کے مسائل۔
1. سب مراجع اور مجتہدین کا اس  بات پر اتفاق ہے کہ اگر انسان کوشک ہوکہ شعبان کی آخری تاریخ ہے یا رمضان کی پہلی  تاریخ، اس دن کا روزہ رکھنااس پرواجب نہیں ہے اوراگرروزہ رکھنا چاہے تورمضان المبارک کے روزے کی نیت نہیں کرسکتالیکن نیت کرے کہ اگررمضان ہے تورمضان کاروزہ ہے اوراگررمضان نہیں ہے توقضاروزہ یااسی جیساکوئی اورروزہ ہے توبعید نہیں کہ اس کاروزہ صحیح ہولیکن بہتریہ ہے کہ قضا روزے وغیرہ کی نیت کرے اور اگر بعدمیں پتا چلے کہ ماہ رمضان تھا تورمضان کاروزہ شمارہوگالیکن اگر نیت صرف روزے کی کرے اوربعدمیں معلوم ہوکہ رمضان تھاتب بھی کافی ہے۔

2. اگرکسی دن کے بارے میں انسان کوشک ہوکہ شعبان کی آخری تاریخ ہے یا رمضان المبارک کی پہلی تاریخ تووہ قضایامستحب یاایسے ہی کسی اورروزے کی نیت کرکے روزے رکھ لے اور دن میں کسی وقت اسے پتا چلے کہ ماہ رمضان ہے تو ضروری ہے کہ ماہ رمضان کے روزے کی نیت کرلے۔ 
مہینے کی پہلی تاریخ ثابت ہونے کاطریقہ

مسئلہ  مہینے کی پہلی تاریخ مندرجہ ذیل چارچیزوں سے ثابت ہوتی ہے:

1:) انسان خودچانددیکھے۔

2:)ایک ایساگروہ جس کے کہنے پریقین یااطمینان ہوجائے یہ کہے کہ ہم نے چاند دیکھاہے اوراس طرح ہروہ چیزجس کی بدولت یقین یا کسی عاقلانہ روش کے ذریعہ اطمینان ہوجائے۔

3:)دوعادل مردیہ کہیں کہ ہم نے رات کوچانددیکھاہے لیکن اگروہ چاندکے الگ الگ اوصاف بیان کریں توپہلی تاریخ ثابت نہیں ہوگی اسی طرح اگر انسان کو ان لوگوں کے اشتباہ کا یقین ہوتو بھی ثابت نہیں ہوگا یا ان کی گواہی میں اختلاف ہو (یا اختلاف جیسا ہو) مثلاًشہر کے بہت سے لوگ چانددیکھنے کی کوشش کریں لیکن دوعادل آدمیوں کے علاوہ کوئی دوسراچانددیکھنے کا دعویٰ نہ کرے یا کچھ لوگ چانددیکھنے کی کوشش کریں اوران لوگوں میں سے دوعادل چانددیکھنے کا دعویٰ کریں اوردوسروں کوچاند نظرنہ آئے حالانکہ ان لوگوں میں دواورعادل آدمی ایسے ہوں جو چاندکی جگہ پہچاننے، نگاہ کی تیزی اور دیگر خصوصیات میں ان پہلے دو عادل آدمیوں کے مانند ہوں (اوروہ چانددیکھنے کادعویٰ نہ کریں )درآنحالیکہ مطلع بھی صاف ہو اوراسے دیکھنے کے لئےاحتمالی کوئی رکاوٹ بھی نہ ہو توایسی صورت میں دوعادل آدمیوں کی گواہی سے مہینے کی پہلی تاریخ ثابت نہیں ہوگی۔

4:)شعبان کی پہلی تاریخ سے تیس دن گزرجائیں جن کے گزرنے پرماہ رمضان المبارک کی پہلی تاریخ ثابت ہوجاتی ہے اوررمضان المبارک کی پہلی تاریخ سے تیس دن گزرجائیں جن کے گزرنے پرشوال کی پہلی تاریخ ثابت ہوجاتی ہے۔

مسئلہ- حاکم شرع کے حکم سے مہینے کی پہلی تاریخ ثابت نہیں ہوتی مگر یہ کہ اس کے حکم سے یا اس کے نزدیک مہینہ کے ثابت ہونے سے چاند دیکھے جانے کا اطمینان ہوجائے۔

مسئلہ - منجموں کی پیشن گوئی سے مہینے کی پہلی تاریخ ثابت نہیں ہوتی لیکن اگرانسان کوان کے کہنے سے یقین یااطمینان ہوجائے توضروری ہے کہ اس پرعمل کرے۔

مسئلہ - چاندکاآسمان پربلندہونایااس کادیرسے غروب ہونااس بات کی دلیل نہیں کہ سابقہ رات چاندرات تھی اوراسی طرح اگرچاندکے گردحلقہ ہوتویہ اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ پہلی کاچاندگزشتہ رات نکلاہے۔

مسئلہ - اگرکسی شخص پرماہ رمضان المبارک کی پہلی تاریخ ثابت نہ ہواور وہ روزہ نہ رکھے لیکن بعدمیں ثابت ہوجائے کہ گزشتہ رات ہی چاندرات تھی توضروری ہے کہ اس دن کے روزے کی قضاکرے۔

مسئلہ - اگرکسی شہرمیں مہینے کی پہلی تاریخ ثابت ہوجائے تودوسرے شہروں میں بھی کہ جن کاافق اس شہرسے متحدہومہینے کی پہلی تاریخ ثابت ہوتی ہے۔یہاں پرافق کے متحد ہونے سے مراد یہ ہے کہ اگرپہلے شہرمیں چاند دکھائی دے تودوسرے شہرمیں بھی اگر بادل کی طرح کوئی رکاوٹ نہ ہوتوچانددکھائی دیتا ہے یہ اس صورت میں اطمینان حاصل ہوتا ہے کہ دوسرا شہر پہلے شہر کے مغرب میں ہوجو خط عرض میں اس سے نزدیک ہو اور اگر اس کے مشرق میں ہوتو خط عرض نزدیک ہونےکی نسبت سے خط طول میں بہت زیادہ فرق نہ ہو۔

مسئلہ - جس دن کے متعلق انسان کوعلم نہ ہوکہ رمضان المبارک کاآخری دن ہے یاشوال کاپہلادن، اس دن ضروری ہے کہ روزہ رکھے لیکن اگردن ہی دن میں اسے پتا چل جائے کہ آج یکم شوال روز عید ہے توضروری ہے کہ روزہ افطارکرلے۔

مسئلہ- اگرکوئی شخص قیدمیں ہواورماہ رمضان کے بارے میں یقین نہ کر سکے توضروری ہے کہ گمان پرعمل کرے لیکن اگرقوی گمان پرعمل کرسکتاہوتوضعیف گمان پر عمل نہیں کرسکتا اور ضروری ہے کہ قوی گمان حاصل کرنے کی پوری کوشش کرے اور اگر کوئی راستہ نہ ہو تو قرعہ کو آخری راہ کے عنوان سے قرار دے اگر قوی گمان کا سبب ہواوراگرگمان پر عمل ممکن نہ ہوتوضروری ہے کہ جس مہینے کے بارے میں احتمال ہوکہ رمضان ہے اس مہینے میں روزے رکھے لیکن ضروری ہے کہ وہ اس مہینے کو یاد رکھے۔چنانچہ بعدمیں اسے معلوم ہوکہ وہ ماہ رمضان یااس کے بعدکازمانہ تھاتواس کے ذمے کچھ نہیں ہے۔ لیکن اگرمعلوم ہوکہ ماہ رمضان سے پہلے کازمانہ تھاتوضروری ہے کہ رمضان کے روزوں کی قضاکرے۔