۱۴۰۰/۳/۲۸   2:7  ویزیٹ:1116     نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو


7ذی القعدہ 1442(ھ۔ ق) مطابق با 18/06/2021 کو نماز جمعہ کی خطبیں

 


بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

الحمد للہ رب العالمین نحمدہ و نستعینہ و نصلی و نسلم علی حافظ وسرہ و مبلغ رسالتہ سیدنا و نبینا ابی القاسم المصطفی محمد و علی آلہ الاطیبن الاطھرین المنجتبین سیما بقیہ اللہ فی الارضین و صل علی آئمہ المسلمین

 

اَللّهُمَّ کُنْ لِوَلِيِّکَ الْحُجَّةِ بْنِ الْحَسَنِ صَلَواتُکَ عَلَيْهِ وَعَلي آبائِهِ في هذِهِ السّاعَةِ وَفي کُلِّ ساعَةٍ وَلِيّاً وَحافِظاً وَقائِداً وَناصِراً وَدَليلاً وَعَيْناً حَتّي تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ طَوْعاً وَتُمَتِّعَهُ فيها طَويلا

 

اَمَا بَعدْ ۔۔۔

عِبَادَ اللهِ أُوصِيکُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللهِ و مَلاَزَمَةِ أَمْرِهْ و مَجَانِبَةِ نَهِیِّهِ و تَجَهَّزُوا عباد اللَّهُ فَقَدْ نُودِیَ فِیکُمْ بِالرَّحِیلِ وَ تَزَوَّدُواْ فَإِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوَی

 

محترم بندگان خدا ، برادران ایمانی و عزیزان نماز گزاران !

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

ابتدائے خطبہ میں تمام آپ سب مومنین اور مومنات  سے تقویٰ الہٰی اپنانے ، امر الہٰی کی انجام دہی اور جس سے خداوند کریم منع کریں اسے انجام نہ دینے کی تاکید کرتا ہوں۔

 مالک الموت نے کہا ہے کہ اے بندگان خدا جانے کیلئے تیار رہو، پس تقویٰ اپناؤ بے شک کہ بہترین لباس تقوٰی ہی ہے۔ دوران حیات اپنے قلوب میں خداوند متعٰال کی ناراضگی سے بچے رہنے کا احساس پیدا کیجئے۔ زندگی کے ہر لحظات میں قدرت خداوندی و ارادہ اِلہٰی کا احساس زندہ رکھنے کی کوشش کیجئے۔

ہم پر حق ہے کہ  اُنہیں یاد رکھیں جو الله کو پیارے ہو گئے ہیں (جو ہم سے اور جن سے ہم بچھڑ چکے) اور وہ بارگاہ ایزدی میں پہنچ چکے ہیں۔ لہٰذا بارگاہ خداوندی میں تمام گذشتگان و شہدائے اسلام کے درجات کی بلندی اور رحمت و مغرفت کے حصول کے خواہاں ہیں ۔

 تمام مراجع عظٰام ، مجتہدین کرام و علمائے اسلام کی عزت و تکریم و طول عمر ی کے طلب گار ہیں۔

 

قلت وقت کو مد نظر رکھتے ہوئے چند اہم مطالب آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں۔

اگر آپ حضرات ان مطالب کو غور و فکر سے پڑھنا اور سمجھنا چاہتے ہیں تو بعد از جمعہ ہماری ویب سائٹ

www.3rdimam.com

پر ملاحظہ کیجئے۔

 

خداوند سبحان و کریم اپنی عطا کردہ کتاب قرآن حکیم کی سورة النحل آیت 30 میں فرما رہا ہے:

وَقِيْلَ لِلَّـذِيْنَ اتَّقَوْا مَاذَآ اَنْزَلَ رَبُّکُمْ ۚ قَالُوْا خَيْـرًا ۗ لِّلَّـذِيْنَ اَحْسَنُـوْا فِىْ هٰذِهِ الـدُّنْيَا حَسَنَةٌ ۚ وَلَـدَارُ الْاٰخِرَةِ خَيْـرٌ ۚ وَلَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِيْنَ

اور پرہیزگاروں سے کہا جاتا ہے کہ تمہارے رب نے کیا نازل کیا ہے، تو کہتے ہیں اچھی چیز، جنہوں نے نیکی کی ہے (ان کے لیے) اس دنیا میں بھی بہتری ہے، اور البتہ آخرت کا گھر تو بہت ہی بہتر ہے، اور پرہیزگاروں کا کیا ہی اچھا گھر ہے۔

آئندہ ہفتے میں 11 ذی القعدہ کو ثامن الحجج امام رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے عالم اسلام کو ہدیہ تہنیت و مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

 

آپ کا نام علی اور مشہور لقب رضا آل محمد ہے۔ امام جواد علیہ السلام نے فرمایا کہ میرے والد گرامی کو یہ لقب ان کے زمانے کے لوگوں کی طرف سے نہیں ملا بلکہ خود اللہ تعٰالی نے دیا ہے۔

 اسی طرح زیارت امام رضا علیہ السلام جو امام جواد علیہ السلام سے نقل ہوئی ہے، میں آپ کا ایک لقب امام الر‏ؤوف بیان کیا گيا ہے اور دوران حیات امام اس لقب کے ساتھ زیادہ پکارے جاتے تھے۔

 

امام کاظم علیہ السلام کی شہادت کے بعد آپ کے بیٹوں میں مسئلہ امامت پر اختلاف تھا اور ہر کوئی اپنے آپ کو امام وقت کہتا تھا۔ سید احمد ابن موسی شاہ چراغ علیہم السلام سے روایت ہے کہ میرے والد گرامی نے کہا تھا کہ جب میرے بعد میرے بیٹوں میں مسئلہ امامت پر اختلاف ہو جائے تو سب سورج کے سامنے چلے جائیں، جس کا سایہ ظاہر ہو وہ امام نہیں ہے

 اور جس کا سایہ نہ ہوا تو وہ امام وقت ہوگا، پس ہم سبھی سورج کے سامنے گئے تو سب کا سایہ تھا علاوہ امام رضا علیہ السلام کے، پس ہم سبھی نے امام رضا کی امامت کو قبول کیا۔

 

لوگوں میں مشہور ہو چکا تھا کہ سید احمد شاہ چراغ، امام کاظم علیہ السلام کے جانشین ہیں اور بعد شہادت امام باب الحوائج لوگ شاہ چراغ کے گھر کے باہر جمع ہو گئے تاکہ ان کی بیعت کریں، شاہ چراغ نے کہا کہ اگر آپ میری بات کو مانتے ہیں تو میرے ساتھ مل کر امام رضا علیہ السلام کے گھر چلیں اور ان کی بیعت کریں۔

 

عزیزان گرامی چاہتا ہوں کہ امام الرؤوف کے بارے میں تبرکاً کچھ عرض کروں۔

 

 

سب سے بہترین دین (راستے) کا مالک:

عبد اللہ بن مغیرہ کہتے ہے کہ میں کچھ مدت تک مذہب واقفیہ پر تھا لیکن بعد میں توبہ کر لی۔ جب امام باب الحوائج شھید ہوئے تو میں حیران و پریشان تھا کہ کس مذہب کی پیروی کروں؟ اسی سال حج بیت اللہ پر گیا، جب مکہ پہنچا تو حرم مطہر میں موجود حجر اسود کو تھاما اور خداوند غفور و رحیم سے التجا کی کہ تو میرے مقصد سے واقف ہے اسی لیے مجھے اپنا بہترین راستہ دیکھا، اور اسی لمحے یہ خیال آیا کہ فرزند باب الحوائج کی خدمت میں حاضر ہو جاؤں، لہٰذا مدینہ منورہ چلا گیا اور امام کے گھر کے سامنے پہنچا اور ابھی غلام سے یہ کہ ہی رہا تھا کہ جاؤ امام سے کہو،

 کہ ایک عراقی شخص ملاقات کی اجازت چاہتا ہے! کہ اسی لمحے امام کی آواز سنی! اے عبداللہ بن مغیرہ داخل ہو جاؤ، جب میں اندر گیا اور امام کی زیارت کی تو امام نے فرمایا کہ اللہ نے تمہاری دعا قبول کی اور بہترین مذہب کی طرف ہدایت کی ہے۔

ریان بن صلت معمر بن خلاد کہتا ہے کہ جب فضل بن سھل نے مجھے خراسان کے شہروں میں بھیجا تو میں نے نیت کی کہ امام رضا علیہ السلا کی خدمت میں جاؤں اور دو جوڑے لباس اور کچھ سکّے جو امام کے نام پر رائج ہو چکے تھے ان سے  لےلوں۔ جب میں امام علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا اور سلام کیا تو قبل اس کے کہ کچھ مانگتا یا کچھ کہتا،

آپ علیہ السلام نے خود دو جوڑے کپڑے اور تیس سکّے عنایت کیے جو آپ علیہ السلام کے نام پر جاری کیے گئے تھے۔

 

 

 

امام رضا علیہ السلام کی زیارت کا ثواب:

حسن بن علی بن فضایل کہتا ہے کہ ایک خراسانی شخص امام کی خدمت میں گیا اور کہا! یابن رسول اللہ میں نے رحمت العالمین محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو خواب میں دیکھا کہ مجھ سے فرما رہے تھے،

 کہ اے بن فضایل اس وقت تمہارا کیا حال ہو گا جب میرے جگر کا ٹکڑہ جو میری امانت (دین اسلام) تم تک پہنچائے اگر وہ آسمانی ستارہ تمہاری زمین میں غروب ہو جائے اور اسی زمین میں دفن ہو جائے۔ پس جب امام علیہ السلام نے یہ سنا تو کہا کہ میں ہوں جگر نبی خدا اور اس کا امانت دار اور آپ کا ستارہ،

پس جان لو کہ میرے دنیائے فانی سے رخصت کے بعد جو بھی میری زیارت کو آئے گا اور ہمارا اطاعت گزار بھی ہو گا، پس جان لے کہ ہم پر حق ہو گا کہ روز قیامت میرے آباؤ اجداد (اہلبیت اطہار علیہم السلام) ان کی شفاعت کرنے والے ہوں گے۔

خدایا پروردگارا ! ہماری نیک توفیقات میں اضافہ فرما۔  ہمارے تمام امور میں ہمیں عاقبت بخیر بنا ، حاجتوں کی تکمیل میں راہنمائی فرما ، تمام بیماران کو امراض سے نجات دے، صحت و سلامتی  عطا فرما، فقر و ناداری کو مال و ثروت و سخاوت میں بدل دے ، برے حالات کو اچھے حالات میں بدل دے،

 امام مہدی عجل اللہ فرجہ شریف کے ظہور پرنور میں تعجیل فرما اور ہمیں اُن کے انصارین میں شامل فرما۔

 

 

اللهمَّ أدخل على أهل القبور السرور، اللهم أغنِ کل فقير، اللهم أشبع کل جائع، اللهم اکسُ کل عريان، اللهم اقضِ دين کل مدين، اللهم فرِّج عن کل مکروب، اللهم رُدَّ کل غريب، اللهم فک کل أسير، اللهم أصلح کل فاسد من أمور المسلمين، اللهم اشفِ کل مريض، اللهم سُدَّ فقرنا بغناک، اللهم غيِّر سوء حالنا بحسن حالک، اللهم اقضِ عنا الدين وأغننا من الفقر إنَّک على کل شيء قدير

 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

إِنَّا أَعْطَيْنَاکَ الْکَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَانْحَرْ إِنَّ شَانِئَکَ هُوَ الْأَبْتَرُ

صَدَقَ اللّہُ الْعَلْیِّ العَظیم

 

اللهم عجل لوليک الفرج، والعافية والنصر، وجعلنا من خير أعوانه و أنصاره