۱۴۰۰/۷/۹   2:3  ویزیٹ:1036     نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو


24 صفر 1443(ھ۔ ق) مطابق با01/10/2021 کو نماز جمعہ کی خطبیں

 


،   24 صفر 1443(ھ۔ ق) مطابق با01/10/2021 کو نماز جمعہ کی خطبیں

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

الحمد للہ رب العالمین نحمدہ و نستعینه و نصلی و نسلم علی حافظ وسرہ و مبلغ رسالته سیدنا و نبینا ابی القاسم المصطفی محمد و علی آلہ الاطیبن الاطھرین المنجتبین سیما بقیة اللہ فی الارضین و صل علی آئمه المسلمین

 

اَللّهُمَّ کُنْ لِوَلِيِّکَ الْحُجَّةِ بْنِ الْحَسَنِ صَلَواتُکَ عَلَيْهِ وَعَلي آبائِهِ في هذِهِ السّاعَةِ وَفي کُلِّ ساعَةٍ وَلِيّاً وَحافِظاً وَقائِداً وَناصِراً وَدَليلاً وَعَيْناً حَتّي تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ طَوْعاً وَتُمَتِّعَهُ فيها طَويلا

 

اَمَا بَعدْ ۔۔۔

عِبَادَ اللهِ أُوصِيکُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللهِ و مَلاَزَمَةِ أَمْرِهْ و مَجَانِبَةِ نَهِیِّهِ و تَجَهَّزُوا عباد اللَّهُ فَقَدْ نُودِیَ فِیکُمْ بِالرَّحِیلِ وَ تَزَوَّدُواْ فَإِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوَی

 

محترم بندگان خدا، برادران ایمانی و عزیزان نماز گزاران!

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

ابتدائے خطبہ میں تمام انسانیت سے تقویٰ الہٰی اپنانے، امور الہٰی کی انجام دہی اور جس سے خداوند کریم منع کریں اسے انجام نہ دینے کی تاکید کرتا ہوں۔

ممنوع اور حرام  چیزوں سے بچنا بہت ضروری ہے جسے مذہب کی زبان میں تقویٰ سے تعبیر کیا جاتا ہے اور جو روحانی سفر میں منزل پر پہچانے، حقیقی دوست اللہ رب العزت سے تقرب اور قربت حاصل کرنے کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔

تقویٰ کے بغیر کسی بھی مقام و منزل تک پہنچنا ممکن نہیں کیونکہ جب تک نفس حرام اور گناہوں کی غلاظت سے داغدار ہے اور خواہشات و لذتوں کے تابع ہے تب تک روحانی کمالات کے پہلے درجہ تک بھی نہیں پہنچا جا سکتا ہے۔

ہر وہ نفس اچھی اور بہترین پاک زندگی کا مقام حاصل کرسکتا جسے تخلیق کا مقصد سمجھ آ جاتا ہے۔ تقویٰ اختیار کرنا، حرام چیزوں سے پرہیز کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔

یاد رکھیں کہ متقی شخص کے لئیے دنیاوی زندگی اور آخرت میں بہت سارے فائدے اور برکتیں ہیں لیکن بعض اوقات بے کار کی خواہشات، طلب اور لالچ کسی گرد و غبار کی طرح مانع بن جاتے ہیں

کہ عقل مقام تقوی کو نہ دیکھ سکے، لہذا صحیح کا غلط سے پہچان کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ برے سے اچھے کا پہچان ختم ہو جاتا ہے، اچھے اور صاف راستے کا غلط راستے میں تشخیص دینا مشکل ہو جاتا ہے، تقویٰ اور خود کا تزکیہ کرنا ہی ہے جو کہ روشنی پیدا کرتا ہے اور راستے کی دھول کو صاف کرتا ہے تاکہ اچھے اور برے میں پہچان ہو سکے۔

قال الله الحکیم فی محکم کتابه:

يُؤْتِي الْحِکْمَةَ مَنْ يَشَاءُ وَمَنْ يُؤْتَ الْحِکْمَةَ فَقَدْ أُوتِيَ خَيْرًا کَثِيرًا وَمَا يَذَّکَّرُ إِلَّا أُولُو الْأَلْبَابِ

وہ جسے چاہتا ہے حکمت عطا فرماتا ہے اور جسے حکمت دی جائے گویا اسے خیر کثیر دیا گیا ہے اور صاحبان عقل ہی نصیحت قبول کرتے ہیں۔

(سورة البقرة، آیت 269)

آئندہ ہفتے آنے والے ایام مخصوصہ میں پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحلت اور امام حسن مجتبیٰ و امام رضا علیہ السلام کی شہادتوں پر تسلیت و تعزیت پیش کرتا ہوں۔

از امام باقر علیه السلام:

مَا فِي الْمِيزَانِ شَيْ‌ءٌ أَثْقَلَ مِنَ الصَّلَاةِ عَلى مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

کہ عمل کے ترازو میں محمد و آل محمد پر سلام بھیجنے سے زیادہ بھاری کوئی چیز نہیں ہو گی۔

 

اَللّـهُمَّ صَلِّ عَلى مُحَمَّد وَآلِ مُحَمَّد

 

حضرت لقمان حکیم کی کچھ دانشمندانہ باتیں بیان کرنا چاہتا ہوں۔

لقمان حکیم نے اپنے بیٹے سے کہا:

يا بُنَيَّ، إنَّکَ کَما تَزرَعُ تَحصُدُ، و کَما تَعمَلُ تَجِدُ

اے میرے بیٹے! تم جو کچھ بوتے ہو وہی کاٹتے ہو اور جو کرو گے وہی پاؤ گے۔ لہذا چھوٹی چھوٹی باتوں کو کم نہ سمجھو  کیونکہ کل [قیامت کے دن] وہ بڑے ہو جائیں گی، چاہے وہ لوگوں کا حق ہو یا خدا کا حق۔

پھر فرماتے ہیں:

يا بُنَيَّ، اللّهَ تَعالى رَهَنَ النّاسَ بِأَعمالِهِم، فَوَيلٌ لَهُم مِمّا کَسَبَت أيديهِم و أفئِدَتُهُم

اے میرے بیٹے!  خدا تعالی نے لوگوں کو ان کے اعمال کے ساتھ بندھا ہوا بنایا ہے، پس افسوس ہے ان کے ہاتھوں اور دلوں کی کمائی پر۔

 

پھر فرماتے ہیں:

يا بُنَيَّ، إنَّکَ مُدرَجٌ في أکفانِکَ، و مُحَلٌّ قَبرَکَ، و مُعايِنٌ عَمَلَکَ کُلَّهُ

اے میرے بیٹے! بے شک آپ (وقت آخر) اپنے کفن میں الجھے ہوئے ہوں گے اور قبر ہی آپ کا اصلی مقام ہے جہاں تمہارا عمل ہی سب کچھ (مال و دولت۔۔۔) ہوگا۔

پھر فرماتے ہیں:

يا بُنَيَّ، إنَّهُ‌ (فی یوم القیامة) تُکَلَّفُ أن تُجاوِزَ الصِّراطَ، و تُعايِنَ حينَئِذٍ عَمَلَکَ، و توضَعُ المَوازينُ، و تُنشَرُ الدَّواوينُ

اے میرے بیٹے! روز قیامت وہ وقت ہے جب آپ پل صراط عبور کرنے کے پابند ہوں گے اور اس مقام پر اپنے سارے عمل کا مشاہدہ کر رہے ہوں گے،

اور پھر عمل کے ترازو قائم کیے جاتے ہیں اور عدالت کا دربار لگ جاتا ہے۔

 

خدایا پروردگارا! ہماری نیک توفیقات میں اضافہ فرما۔ ہمارے تمام امور میں ہمیں عاقبت بخیر بنا، حاجتوں کی تکمیل میں راہنمائی فرما، تمام بیماران کو امراض سے نجات دے، صحت و سلامتی عطا فرما، فقر و ناداری کو مال و ثروت و سخاوت میں بدل دے، برے حالات کو اچھے حالات میں بدل دے، امام مہدی  عجل الله فرجہ شریف کے ظہور پرنور میں تعجیل فرما

اور ہمیں اُن کے انصارین میں شامل فرما۔ دعا کرتے ہیں کہ ہم سبھی کو مکتبہ قرآن اور چھاردہ معصومین علیہم السلام میں سے قرار دے۔

 

 

اللهمَّ أدخل على أهل القبور السرور، اللهم أغنِ کل فقير، اللهم أشبع کل جائع، اللهم اکسُ کل عريان، اللهم اقضِ دين کل مدين، اللهم فرِّج عن کل مکروب، اللهم رُدَّ کل غريب، اللهم فک کل أسير، اللهم أصلح کل فاسد من أمور المسلمين، اللهم اشفِ کل مريض، اللهم سُدَّ فقرنا بغناک، اللهم غيِّر سوء حالنا بحسن حالک، اللهم اقضِ عنا الدين وأغننا من الفقر إنَّک على کل شيء قدير

 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ کَانَ تَوَّابًا

 

اَللّهُمَّ عَجِّلْ لِوَلِیِّکَ الْفَرَجَ

وَ الْعافِیَةَ وَ النَّصْرَ

وَ اجْعَلْنا مِنْ خَیْرِ اَنْصارِهِ وَ اَعْوانِهِ

وَ الْمُسْتَشْهَدینَ بَیْنَ یَدَیْهِ