5/27/2020         ویزیٹ:2795       کا کوڈ:۹۳۴۲۰۵          ارسال این مطلب به دیگران

استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای » استفتاءات: آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای
  ،   نماز آیات
یہ بھی پڑھیں احکام نماز آیات مطابق با فتوای آيت اللہ العظمی سید علی سیستانی دام ظلہ

احکام نماز آیات مطابق با فتوای آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ
 س726۔ نماز آیات کیا ہے اور شرع کے اعتبار سے اس کے واجب ہو نے کے اسباب کیا ہیں ؟
 ج۔ یہ دو رکعت ہے اور ہر رکعت میں پانچ رکوع اور دو سجدے ہیں ، شرع کے لحاظ سے اس کے واجب ہو نے کے اسباب یہ ہیں : سورج گہن اور چاند گہن خواہ ان دونوں کے بعض حصہ ہی کو کیوں نہ لگے۔ اسی طرح زلزلہ اور ہر وہ چیز جس سے اکثر لوگ خوف زدہ ہو جائیں ، جیسے غیر معمولی سرخ و سیاہ اور پیلی آندھیاں یا شدید تاریکی ( بجلی کی) کڑک و گرج اور وہ سرخی جو کبھی آسمان میں نظر آتی ہے۔سورج گہن، چاند گہن اور زلزلہ کے علاوہ جس چیز سے عام لوگ خوف زدہ نہ ہوں ان پر نماز نہیں ہے۔اسی طرح شاذ و نادر لوگوں کے خوف کا بھی اعتبار نہیں ہے۔
 س727۔ نماز آیات پڑھنے کا کیا طریقہ ہے ؟
 ج۔ اسے بجا لانے کی چند صورتیں ہیں :
 ہلی صورت : نیت اور تکبیرۃ الاحرام کے بعد حمد و سورہ پڑھے پھر رکوع میں جائے اس کے بعد رکوع سے بلند ہو اور حمد و سورہ پڑھے اور رکوع میں جائے، پھر رکوع سے بلند ہو کر حمد و سورہ پڑھے پھر رکوع بجا لائے پھر سر اٹھائے اور حمد و سورہ پڑھے اسی طرح ایک رکعت میں پانچ رکوع بجا لائے پھر سجدے میں جائے اور دو سجدے بجا لانے کے بعد کھڑا ہو کر پہلی رکعت کی طرح دوسری رکعت بھی بجا لائے اور اس کے بعد تشہد اور سلام پڑھے۔
 دوسرا طریقہ : نیت و تکبیرۃ الاحرام کے بعد سورہ حمد اور کسی سورہ کی ایک آیت پڑھ کر -رکوع میں جائے۔ رکوع کے بعد اسی سورہ کی دوسری آیت پڑھے اور رکوع میں جائے۔پھر سر اٹھا کر اسی سورہ کی تیسری آیت پڑھے۔ اسی طرح پانچویں رکوع تک بجا لائے یہاں تک کہ وہ سورہ تمام ہو جائے۔ جس کی آیتیں آخری رکوع سے پہلے پڑھی تھیں اس کے بعد پانچواں رکوع اور پھر دو سجدے بجا لائے۔ دوسری رکعت کو بھی پہلی رکعت کی طرح بجا لائے اور تشہد و سلام پڑھ کر نماز ختم کر دے ، لیکن اگر اس نے رکوع سے پہلے ایک سورہ کی ایک آیت پر اکتفا کیا ہو تو سورہ حمد کو پہلی رکعت میں ایک مرتبہ سے زیادہ پڑھنا جائز نہیں ہے۔
 تیسری صورت : مذکورہ دونوں طریقوں میں سے ایک رکعت کو مثلاً پہلے طریقہ سے اور دوسری کو دوسرے طریقہ سے بجا لائے۔
 چوتھی صورت: اس سورہ کو دوسرے یا تیسرے یا چوتھے قیام میں پورا کرے جس کی ایک آیت پہلے قیام میں پڑھی تھی ، پس رکوع سے سر اٹھا نے کے بعد سورہ حمد اور ایک دوسرا سورہ پڑھنا واجب ہے یا اس سورہ کی ایک آیت پڑھے اگر پانچویں قیام سے پہلے ہو۔ اب اگر پانچویں قیام سے پہلے ایک آیت پر اکتفا کرے تو پانچویں رکوع سے قبل اس سورہ کا ختم کرنا واجب ہے۔
 س728۔ کیا نماز آیات اسی شخص پر واجب ہے جو اس شہر میں تھا جس میں اسباب نماز آیات رونما ہوئے ہیں۔ یا ہر اس مکلف پر واجب ہے جسے اس کا علم ہو گیا ہو خواہ وہ اسباب اس کے شہر میں رونما نہ ہوئے ہوں ؟
 ج۔ نماز آیات اسی شخص پر واجب ہے جو اس شہر میں ہو جس میں آثار رونما ہوئے ہوں اسی طرح اس شخص پر بھی واجب ہے جو اس شہر کے نزدیک والے شہر میں رہتا ہو ، اتنا نزدیک کہ دونوں کو ایک شہر کہا جاتا ہو۔
 س729۔ اگر زلزلہ کے وقت ایک شخص بے ہو ش ہو اور زلزلہ ختم ہو جانے کے بعد ہو ش میں آئے تو کیا اس پر بھی نماز آیات واجب ہے ؟
 ج۔ اگر زلزلہ کے فوراً بعد ہو ش میں آ جائے اوراس کو زلزلہ کی خبر ہو جائے تو اس پر نماز آیات واجب ہے ورنہ نہیں ہے۔
 س730۔ کسی علاقہ میں زلزلہ آنے کے بعد مختصر مدت کے درمیان بہت ہی معمولی دسیوں زلزلے اور زمینی جھٹکے آتے ہیں ایسے موارد میں نماز آیات کا کیا حکم ہے ؟
 ج۔ ہر مستقل زلزلہ پر، خواہ وہ شدید ہو یا خفیف نماز آیات واجب ہے۔
 س731۔ جب زلزلوں کی پیشین گوئی کرنے والا مرکز یہ اعلان کرے کہ زمین کو کئی خفیف جھٹکے آئے ہیں ، مرکز اس علاقہ کے جھٹکوں کی تعداد بھی بتائے جس میں ہم رہتے ہیں لیکن ہم نے انہیں قطعی محسوس نہ کیا ہو تو کیا اس صورت میں ہمارے اوپر نماز آیات واجب ہے ؟
 ج۔ اگر آپ لوگوں نے وقوع زلزلہ کے دوران یا اس کے فوراً بعد زلزلہ خود محسوس نہیں کیا ہے تو آپ پر نماز آیات واجب نہیں ہے۔


فائل اٹیچمنٹ:
حالیہ تبصرے

اس کہانی کے بارے میں تبصرے


امنیت اطلاعات و ارتباطات ناجی ممیزی امنیت Security Audits سنجش آسیب پذیری ها Vulnerability Assesment تست نفوذ Penetration Test امنیت منابع انسانی هک و نفوذ آموزش هک