12/9/2022         ویزیٹ:375       کا کوڈ:۹۳۹۸۲۱          ارسال این مطلب به دیگران

نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو » نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو
  ،   14 جمادی الاول 1444(ھ۔ ق) مطابق با12/09/2021 کو نماز جمعہ کی خطبیں

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

الحمد للہ رب العالمین نحمدہ و نستعینه و نصلی و نسلم علی حافظ وسرہ و مبلغ رسالته سیدنا و نبینا ابی القاسم المصطفی محمد و علی آلہ الاطیبن الاطھرین المنجتبین سیما بقیة اللہ فی الارضین و صل علی آئمه المسلمین

 

اَللّهُمَّ کُنْ لِوَلِيِّکَ الْحُجَّةِ بْنِ الْحَسَنِ صَلَواتُکَ عَلَيْهِ وَعَلي آبائِهِ في هذِهِ السّاعَةِ وَفي کُلِّ ساعَةٍ وَلِيّاً وَحافِظاً وَقائِداً وَناصِراً وَدَليلاً وَعَيْناً حَتّي تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ طَوْعاً وَتُمَتِّعَهُ فيها طَويلا

 

اَمَا بَعدْ ۔۔۔

عِبَادَ اللهِ أُوصِيکُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللهِ و مَلاَزَمَةِ أَمْرِهْ و مَجَانِبَةِ نَهِیِّهِ و تَجَهَّزُوا عباد اللَّهُ فَقَدْ نُودِیَ فِیکُمْ بِالرَّحِیلِ وَ تَزَوَّدُواْ فَإِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوَی

محترم بندگان خدا، برادران ایمانی و عزیزان نماز گزاران!

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 

ابتدائے خطبہ میں تمام انسانیت سے تقویٰ الہٰی اپنانے، امور الہٰی کی انجام دہی اور جس سے خداوند کریم منع کریں اسے انجام نہ دینے کی تاکید کرتا ہوں۔

 

ممنوعات اور حرام سے بچنا اور فرائض کی ادائیگی جسے دین کی زبان میں تقویٰ سے تعبیر کیا جاتا ہے، دنیا و آخرت میں نجات کا سب سے اہم ذریعہ ہے۔

بمناسبت شہادت شہزادی کونین سردار خواتین جنت جناب حضرت فاطمہ زہرا سلام علیہا کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتا ہوں.

وہ ائمہ اطہار علیھم السلام اور بارہ خلفاء کی ماں ہیں جن پر نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ  وسلم نے بہت سی روایات میں تاکید کی ہے وہ سب ان کی اولاد میں سے ہیں۔

حضرت   فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہااھل بیت اور چودہ معصومین میں سے ہیں جن کے سلسلے میں آیت کریمہ "انما یرید اللہ لیذھب عنکم الرجس اھل البیت" نازل ہوئی،

ائمہ اطہار علیھم السلام   کا کوئی استاد یا معلم  نہیں تھا لیکن وہ  سب سے زیادہ عالم مانے جاتے تھیں۔

 

انہوں نے اپنے دور میں  بہت سارے  طلباء کی تربیت کی۔ امامت کی 250 سالہ تاریخ میں ائمہ اہل بیت نے کبھی کسی سے علمی سوال نہیں کیا اور نہ ہی کسی علمی بحث یا گفتگو میں شکست کھائی، حتیٰ کہ وہ بچپن کی حالت میں تھیں یا نوجوان   تھیں  ۔ کیونکہ جو کچھ آسمانی کتابوں  میں ہے وہ اہل بیت کے پاس بھی ہے۔ اس بات کا تو  کتاب مبین  قرآن حکیم بھی گواہی دے گا۔

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اپنا خلیفہ اور قرآن کے برابر  معرفی کیا  اور فرمایا: یہ دونوں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے۔ جو ان سے تمسک رکھے  گا اور ان کی پیروی کرے گا وہ کبھی گمراہ نہیں ہوگا۔

 

قرآن اور اہل بیت کو تمام مسلمانوں کے کیلئے  اتحاد کے محور کے طور پر مانا جاتا ہے اور وہ  نجات اور گمراہی سے بچنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ احمد بن حنبل نے ایک روایت میں نقل کیا ہے: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ص إِنِّي تَارِکٌ فِيکُمْ خَلِيفَتَيْنِ: کِتَابُ اللَّهِ وَأَهْلُ بَيْتِي، وَإِنَّهُمَا لَنْ يَتَفَرَّقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَيَّ الْحَوْضَ‏ جَمِيعًا.

میں تم لوگوں کے درمیان  اپنے دو خلیفیں   چھوڑ کے جا رہا ہو ایک اللہ کی کتاب ہے اور دوسرا میرے اھل بیت ہیں یہ دونوں کھبی ایک دوسرے سے الگ نہیں ہو سکتےہے یہاں تک کہ یہ دونوں حوض کوثر پر میرے  ساتھ آملے۔

 

ترمذی نے  پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے:««إِنِّي تَارِکٌ فِيکُمْ مَا إِنْ تَمَسَّکْتُمْ بِهِ لَنْ تَضِلُّوا بَعْدِي، أَحَدُهُمَا أَعْظَمُ مِنْ الْآخَرِ؛ کِتَابُ اللَّهِ حَبْلٌ مَمْدُودٌ مِنْ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ، وَ عِتْرَتِي أَهْلُ بَيْتِي، وَ لَنْ يَتَفَرَّقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَيَّ الْحَوْضَ‏، فَانْظُرُوا کَيْفَ تَخْلُفُونِي فِيهِمَا‌

میں تم لوگوں کے درمیان کچھ چھوڑ کے جا رہا ہو    کہ  جن میں سے  ایک دوسرے سے عظیم ہے   ایک اللہ کی   کتاب  ہے کہ  جوایک رسی ہے جو آسمان سے زمین تک پھیلی ہوئی ہے۔ دوسرا  میری اولاد میرے گھر کے لوگ ہیں اور وہ اس وقت تک جدا نہیں ہوں گے جب تک کہ وہ میرے پاس حوض پر واپس  آکر نہ ملے، تو دیکھو کہ میرے بعد تم ان کے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہو۔

 

جاہلیت میں عورتوں کو بدترین غلامی کا نشانہ بنایا جاتا تھا، اور اسلام نے عورتوں کو جاہلیت کی غلامی سے نجات دلائی اور اسے عزت و تکریم تک پہنچایا، اورہر خاندان کے لیئے تربیت کا بہترین ذریعہ بنایا، جو معاشرے کی تعلیم اور ترنیت کا بنیادی ذریعہ بھی ہے، کہ جو عورتوں کے لیئے سب سے اہم ذمہ داریوں میں سے ایک ہے۔

اور اس کا ثواب اللہ کی راہ میں جہاد کے برابر ہے، اس فرق سے معلوم ہے کہ مرد کا جہاد اور اس کا اجر محدود ہے، لیکن عورت کا جہاد اور اس کا ثواب مسلسل ہے۔ لیکن آج کے اقتدار کے متلاشیوں نے مادی فائدے کے حصول کے لیے فریب اور عورت کی آزادی کے جھوٹے دعوے کی آڑ میں عورتوں کو غلام بنانے والوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر رکھا ہے۔

 آمریت اور جرائم کی بدترین کارروائیوں کے ساتھ، انہوں نے آمریت کے خلاف لڑنے اور انسانی حقوق کے دفاع کا دعویٰ کیا۔

میڈیا کی اس بڑی جنگ میں دھوکے میں نہ آئیں۔

 

غیبت امام زمان علیہ السلام کے دور میں جنگ علم اور شک کے میدان میں ہے۔

 

حضرت امام علی علیہ السلام  نے کمیل  سے فرمایا

 

يا کميل إن هذه القلوب أوعية فخيرها أوعاها ، واحفظ ما أقول لک الناس ثلاثة : فعالم رباني ، ومتعلم على سبيل نجاة ، وهمج رعاع أتباع کل ناعق يميلون مع کل ريح ، لم يستضيئوا بنور العلم ، ولم يلجئوا إلى رکن وثيق

 

اے کمیل یہ دل ایک ظرف ہے  اس کو اچھے خیالات سے بھر دو یاد رکھو کہ  لوگ تین قسم کے ہیں ایک وہ ہے کہ جو صاحب علم ہے دوسرا وہ کہ  راہ نجات کی طلبگار ہے تیسرا وہ   کہ جو جاھل ہے اور ہوائے نفسانی کے پیروکار ہیں وہ کبھی بھی اللہ کے نور سے مستفید نہیں ہوں گے اور وہ نجات کی مضبوط ستون کا پناہ نہیں لیں گے۔

 

حضرت فاطمہ  زہرا سلام اللہ علیہا اہل بیت میں سب سے  پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ  وآلہ وسلم کو سب سے زیادہ محبوب تھی۔

 

۔ جب بھی وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  فاطمہ کی تعظیم کے لیے کھڑے ہوتے تھے ، فاطمہ سلام اللہ علیھا کا سر چومتے اور انہیں اپنی جگہ بٹھاتے تھے۔

 

فاطمہ کو جس چیز سے نفرت تھی، پیغمبر کو بھی اس چیز سے نفرت تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی سفر سے آتے تو سب سے پہلے فاطمہ کے پاس جاتے اور جب بھی سفر پر جاتے تو آخر میں فاطمہ سے مل کر جاتے۔

وہ  اپنے شوھر سے مل کر گھر کا کام کیا کرتی تھی، سختیوں اور تنگدستیوں کا مقابلہ کرتی تھی، اور وہ  اپنی شوھر سے  زیادہ امیدیں نہیں رکھا کرتی تھی ، اور کہا کرتی تھی

یا أباالحسن، إنی لَأستحیی من إلهی أن اُکَلِّفَ نفسَک ما لا تَقدرُ علیه

 اے ابوالحسن، میں اپنے خدا سے شرمندگی محسوس کرتی ہوں کہ میں  آپ پر وہ بوجھ ڈالوں کہ جس کی آپ استطاعت نہیں رکھتے ہو۔

وہ ہمیشہ صلہ رحم  کی نصیحت  کرتی تھی  اور اسے لمبی عمر کا ذریعہ بتاتی تھی اور فرماتی تھی ( جعل الله صلة الارحام مَنشَأةً فی العمر و مَنماةً للعد  )

خدا نے  صلہ رحم کو (قرابت داری کے رشتے کو) عمر  اور افراد کی تعداد  بڑھنے کے لیے  ذریع بنایا  ہے،

حضرت فاطمہ زھراء فرماتی ہے۔

 من أصعد إلی الله خالص عمله، أهبط الله علیه افضل مصلحته

جو اللہ کی بارگاہ  اپنے سب سے پاکیزہ عمل کو بجا لاتے ہے، اللہ اس پر اس کا بہترین مصلحت اور فائدےنازل فرماتا ہے۔

خدایا پروردگارا! ہماری نیک توفیقات میں اضافہ فرما۔ ہمارے تمام امور میں ہمیں عاقبت بخیر بنا، حاجتوں کی تکمیل میں راہنمائی فرما، تمام بیماران کو امراض سے نجات دے، صحت و سلامتی عطا فرما، فقر و ناداری کو مال و ثروت و سخاوت میں بدل دے،

برے حالات کو اچھے حالات میں بدل دے،  امام زمان عجل اللہ فرجہ شریف کے ظہور پرنور میں تعجیل فرما اور ہمیں اُن کے انصارین میں شامل فرما۔

 

اللهمَّ أدخل على أهل القبور السرور، اللهم أغنِ کل فقير، اللهم أشبع کل جائع، اللهم اکسُ کل عريان، اللهم اقضِ دين کل مدين، اللهم فرِّج عن کل مکروب، اللهم رُدَّ کل غريب، اللهم فک کل أسير، اللهم أصلح کل فاسد من أمور المسلمين، اللهم اشفِ کل مريض، اللهم سُدَّ فقرنا بغناک، اللهم غيِّر سوء حالنا بحسن حالک، اللهم اقضِ عنا الدين وأغننا من الفقر إنَّک على کل شيء قدير

 

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ کَانَ تَوَّابًا۔

اَللّهُمَّ عَجِّلْ لِوَلِیِّکَ الْفَرَجَ وَ الْعافِیَةَ وَ النَّصْرَ  وَ اجْعَلْنا مِنْ خَیْرِ اَنْصارِهِ وَ اَعْوانِهِ  وَ الْمُسْتَشْهَدینَ بَیْنَ یَدَیْهِ



فائل اٹیچمنٹ:
حالیہ تبصرے

اس کہانی کے بارے میں تبصرے


امنیت اطلاعات و ارتباطات ناجی ممیزی امنیت Security Audits سنجش آسیب پذیری ها Vulnerability Assesment تست نفوذ Penetration Test امنیت منابع انسانی هک و نفوذ آموزش هک