8/11/2023         ویزیٹ:258       کا کوڈ:۹۳۹۹۸۹          ارسال این مطلب به دیگران

نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو » نماز جمعہ کی خطبیں ارشیو
  ،   24 محرم الحرام 1445(ھ۔ ق) مطابق با11/08/2023 کو نماز جمعہ کی خطبیں

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

الحمد للہ رب العالمین نحمدہ و نستعینہ و نصلی و نسلم علی حافظ وسرہ و مبلغ رسالتہ سیدنا و نبینا ابی القاسم المصطفی محمد و علی آلہ الاطیبن الاطھرین المنجتبین سیما بقیہ اللہ فی الارضین و صل علی آئمہ المسلمین

اَللّهُمَّ کُنْ لِوَلِيِّکَ الْحُجَّةِ بْنِ الْحَسَنِ صَلَواتُکَ عَلَيْهِ وَعَلي آبائِهِ في هذِهِ السّاعَةِ وَفي کُلِّ ساعَةٍ وَلِيّاً وَحافِظاً وَقائِداً وَناصِراً وَدَليلاً وَعَيْناً حَتّي تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ طَوْعاً وَتُمَتِّعَهُ فيها طَويلا

اَمَا بَعدْ ۔۔۔

عِبَادَ اللهِ أُوصِيکُمْ وَنَفْسِي بِتَقْوَى اللهِ و مَلاَزَمَةِ أَمْرِهْ و مَجَانِبَةِ نَهِیِّهِ و تَجَهَّزُوا عباد اللَّهُ فَقَدْ نُودِیَ فِیکُمْ بِالرَّحِیلِ وَ تَزَوَّدُواْ فَإِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوَی

محترم بندگان خدا ، برادران ایمانی و عزیزان نماز گزاران !

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

ابتدائے خطبہ میں تمام انسانیت سے تقویٰ الہٰی اپنانے ، امر الہٰی کی انجام دہی اور جس سے خداوند کریم منع کریں اسے انجام نہ دینے کی تاکید کرتا ہوں۔ مالک الموت نے کہا ہے کہ اے بندگان خدا جانے کیلئے تیار رہو،

پس تقویٰ اپناؤ بے شک کہ بہترین لباس تقوٰی ہی ہے۔

دوران حیات اپنے قلوب میں خداوند متعٰال کی ناراضگی سے بچے رہنے کا احساس پیدا کیجئے۔

زندگی کے ہر لحظات میں قدرت خداوندی و ارادہ اِلہٰی کا احساس زندہ رکھنے کی کوشش کیجئے۔

قلت وقت کو مد نظر رکھتے ہوئے چند مطالب آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں ۔

 

خدا کا قرب حاصل کرنے کے لیے  ایک اور طریقہ یہ ہے کہ  انسان  عملی تقویٰ اختیار کریں ، عملی تقوی یہ ہے کہ انسان عمل میں  دوسروں کے ساتھ اچھا میل جول بنائے  رکھے،

حدیث نبوی ہے  من استعاذکم باللّٰه فأعيذوه و من سألکم باللّٰه فأعطوه و من دعاکم فأجيبوه و من أتى إليکم معروفا فکافئوه فإن لم تجدوه فادعوا له حتّى تعلموا أنّکم قد کافأتموه.

 

جو اللہ کے نام پر  تم سے پناہ مانگے تو اسے پناہ دو ، اور جو تم سے اللہ کے نام  پر کچھ  مانگے تو اسے کچھ دے دو اور جو تمہیں بلائے اور دعوت دے تو  اسے قبول کرو،  اور جو تمہارے ساتھ بھلائی کرے اس کا بدلہ دے دو  اور اگر تم  ایسا نہ کرسکو تو اس کے لیے دعا کرو کہ تم نے بدلہ دیا ہے۔

ہم امام سجاد علی بن حسین بن علی بن ابی طالب کے یوم شہادت پر تسلیت اور  تعزیت پیش کرتے ہیں۔ آپ کی کنیت: ابو محمد، اور ابو الحسن اور لقب: سجاد، امین، زکی، زین العابدین، اور سید الساجدین ہے۔

حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی عمر  مشہور قول  کے مطابق تقریباً 57 سال تھی۔ آپ کی ولادت 5 شعبان 38 ھجری قمری  میں ہوئی اور 25 محرم 95 ھ ق  میں آپ کی شہادت ہوئی اور امامت کی مدت 34 سال تھی۔

حضرت واقعہ کربلا میں موجود تھے لیکن بیماری کی وجہ سے جنگ میں شریک نہ ہوسکے۔

واقعہ حرہ، تحریک توابین، اور مختار  ثقفی کا دشمنان امام حسین علیہ السلام سے بدلہ لینا  آپ علیہ السلام کی  زمانے میں ہوئی۔

 حضرت امام سجاد کو زہر دے کر  شہید  کیا گیا،  اور بقیع کی قبرستان میں حضرت  امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام ، امام باقر علیہ السلام اور امام صادق علیہ السلام کے مزارات کے پاس   اسکا بھی مزار ہے۔

امام شافعی کہتے ہیں: "علی ابن الحسین  مدینہ  میں  سب سے زیادہ  فقیہ اور عالم   ہیں۔"

کتاب تاریخ دمشق  میں ابن عساکر کہتے ہیں: " کان علی بن الحسین ثقة مأموناً، کثیر الحدیث، عالیاً رفیعاً ورعاً.

۔" علی ابن الحسین ایک ثقہ، بہت سی احادیث کے راوی، بلند مرتبت، اور متقی تھے۔ اور فرماتے ہیں: کان علی بن الحسین أفضل أهل زمانه، وأحسنهم طاعة.

 علی ابن الحسین اپنے  زمانہ کے تمام لوگوں میں سب سے بہتر ہیں اور ان میں سب سے زیادہ  اطاعت کرنے والے ہے۔

ابن حجر عسقلانی کتاب "کرم التہذیب" میں کہتے ہیں: علی بن الحسین بن علی بن أبی طالب، زین العابدین، ثقة ثبت، عابد، فقیه، فاضل، مشهور،

یعنی: علی ابن الحسین ابن ابی طالب۔  ، زین العابدین بھروسہ مند  اور ایک متقی، فقیہ اور نیک ، مشہور تھے۔

کربلا کے ہولناک واقعے کے بعد اسلامی معاشرے کو خوف و دہشت نے اپنی لپیٹ میں لے لیا،

حضرت نے اپنی حسن اخلاق کی روشنی میں حدود و قیود کے باوجود معاشرے کی ترقی اور اہل بیت کے پیروکاروں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا۔ امام علیہ وسلم کے سب سے  اہم کاموں میں سے ایک اہم ترین کام: صحیفہ سجادیہ کی مقدس کتاب میں دعاؤں اور مناجات کے مجموعے میں مستند احادیث اور دعاؤں کی ترسیل کے ذریعے اسلامی علم کو فروغ دینا ہے ۔

دعای ابو حمزہ ثمالی   اور زیارت  آمین اللہ امام سجاد کی براکات میں سے ہے۔

کتاب حقوق امام سجاد علیہ السلام  کہ جو 50 حقوق   پر مشتمل ہیں  کہ جس  میں خدا اور بندوں، عوام اور حکمرانوں، والدین اور بچوں، پڑوسیوں وغیرہ  کی حقوق بیان ہو چکے ہیں ۔

 

امام سجاد علیہ السلام کی عبادت۔

مالک بن انس کہتے ہیں: علی بن حسین رضی اللہ عنہ دن رات میں  ایک ہزار رکعت پڑھتے تھے یہاں تک کہ ان کا انتقال ہو گیا۔

 

غریبوں کی مدد کرنا۔

امام سجاد علیہ السلام رات کے وقت اپنے کندھے پر کچھ کھانا  وغیرہ  اٹھا کر  اندھیرے میں چپکے سے غریبوں کو پہنچا دیتے تھے۔

 اور ابو حمزہ ثمالی کے جواب میں کہا کرتے تھے: رات کی تاریکی میں جو صدقہ دیا جاتا ہے وہ غضب خدا کو بجھا دیتا ہے۔

 

فاطمہ حضرت امام حسن (ع) کی بیٹی اور حضرت سجاد (ع) کی زوجہ تھیں اور اس شادی کا ثمر ان کے فرزند امام محمد باقر (ع) تھے۔ نتیجتاً امام باقر کے بعد کے سادات حسینی اور حسنی دونوں ہیں۔

امام  علیہ سلم نے ابو حمزہ ثمالی  کی دعا کے ایک جملہ میں فرمایا:

الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِى أَدْعُوهُ فَيُجِيبُنِى وَ إِنْ کُنْتُ بَطِيئاً حِينَ يَدْعُونِى، وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِى أَسْأَلُهُ فَيُعْطِينِى وَ إِنْ کُنْتُ بَخِيلاً حِينَ يَسْتَقْرِضُنِى، وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِى أُنادِيهِ کُلَّما شِئْتُ لِحاجَتِى وَأَخْلُو بِهِ حَيْثُ شِئْتُ لِسِرِّى بِغَيْرِ شَفِيعٍ فَيَقْضِى لِى حاجَتِى؛

حمد اور ثناء  ہے اس پالنے والے کے  لیے کہ جس کی محضر میں ہم دعا کرتے ہیں۔

اور وہ مجھے جواب دیتا  ہے، اور اگر  چہ جب وہ مجھے بلاتا ہے تو میں سستی   کرتا ہوں۔

اور حمد اور ثناء  ہے اس پالنے والے کے  لیے  کہ جب میں  ا سے سے مانگتا ہوں تو  وہ مجھے دیتا ہے ، اگر چہ جب وہ مجھ سے  اپنے بندوں کے لیے قرض کا  بھی   کہتا ہے تو میںسستی کرتا ہوں

اور شکر ہے اس خدا کا   جب مجھے کسی شئ کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ میری حاجت کو پورا کر دیتا

ہے۔

 

امام سجاد نے فرمایا: خدا کی قسم! اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  کسی گروہ کو ہم سے لڑنے کا حکم دیتے، تو تب  بھی وہ ہم پر اتنا ستم نہیں  کرتے کہ جتنا ان لوگوں نے ہم پر کیا ہے کہ  جن کو  رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم   نے محبت کرنے کا حکم دیا  تھا۔

خدایا پروردگارا! ہماری نیک توفیقات میں اضافہ فرما۔ ہمارے تمام امور میں ہمیں عاقبت بخیر بنا، حاجتوں کی تکمیل میں راہنمائی فرما، تمام بیماران کو امراض سے نجات دے، صحت و سلامتی عطا فرما، فقر و ناداری کو مال و ثروت و سخاوت میں بدل دے،  برے حالات کو اچھے حالات میں بدل دے،  امام زمان عجل اللہ فرجہ شریف کے ظہور پرنور میں تعجیل فرما اور ہمیں اُن کے انصارین میں شامل فرما۔

اللهمَّ أدخل على أهل القبور السرور، اللهم أغنِ کل فقير، اللهم أشبع کل جائع، اللهم اکسُ کل عريان، اللهم اقضِ دين کل مدين، اللهم فرِّج عن کل مکروب، اللهم رُدَّ کل غريب، اللهم فک کل أسير، اللهم أصلح کل فاسد من أمور المسلمين، اللهم اشفِ کل مريض، اللهم سُدَّ فقرنا بغناک، اللهم غيِّر سوء حالنا بحسن حالک، اللهم اقضِ عنا الدين وأغننا من الفقر إنَّک على کل شيء قدير

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجًا فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ کَانَ تَوَّابًا۔

 

اَللّهُمَّ عَجِّلْ لِوَلِیِّکَ الْفَرَجَ وَ الْعافِیَةَ وَ النَّصْرَ  وَ اجْعَلْنا مِنْ خَیْرِ اَنْصارِهِ وَ اَعْوانِهِ  وَ الْمُسْتَشْهَدینَ بَیْنَ یَدَیْهِ



فائل اٹیچمنٹ:
حالیہ تبصرے

اس کہانی کے بارے میں تبصرے


امنیت اطلاعات و ارتباطات ناجی ممیزی امنیت Security Audits سنجش آسیب پذیری ها Vulnerability Assesment تست نفوذ Penetration Test امنیت منابع انسانی هک و نفوذ آموزش هک